لاہور(امت نیوز )پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو نہ ملنے پر تمام کمیٹیوں سے ارکان دستبردار کرانے کا فیصلہ کرلیا۔وفاقی وزیر اطلاعات کے بیانات کے بعد حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے درمیان قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے معاملے پر تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا ۔ذرائع مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ ملی تو تمام کمیٹیوں سے اپنے ارکان دستبردار کرا لیں گے۔ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹیوں سمیت کسی بھی کمیٹی کا مسلم لیگ (ن) کے ارکان حصہ نہیں بنیں گے۔یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ قائد حزب اختلاف کے پاس ہی رہی ہے تاہم تحریک انصاف کی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے نامزدگی پر اعتراض ہے۔گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی اے سی کیلیے اپوزیشن کا حق نہیں بنتا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وطن واپس آئیں گے تو پارٹی اس حوالے سے فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے منصوبوں پر آڈٹ کے لیے شہباز شریف کو کیسے بٹھا دیں، یہ تو ایسے ہی ہے جیسے دودھ کی رکھوالی پر بلا مامورکردیاجائے۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے پر سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرکوکسی بھی اقدام سے روک دیاتھا۔