پالو میں امداد پہنچنا شروع – سیکڑوں افراد ملبے سے نہ نکالنے جا سکے

جکارتہ(امت نیوز)انڈونیشیا کی حکومت نے زلزلہ زدگان کی مدد کیلئے560 ارب روپیہ(3کروڑ 75لاکھ 80 ہزار ڈالر ) کی رقم مختص کرتے ہوئے عالمی امداد کی اپیل بھی کر دی ہے ۔پالو و ڈونگلا کے متاثرین کو زندہ رہنے کیلئے دکانوں میں موجود اشیا استعمال کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے ۔حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اشیا کی رقم تاجروں کو امداد کے ساتھ دے گی ۔مواصلاتی نظام بری طرح تباہ ہو جانے کے باوجود متاثرہ علاقوں میں غذائی اشیا اور ادویہ کی فراہمی کا آغاز ہو گیا ہے ۔امدادی اشیا کو لوٹ مار سے بچانے کے لئے پولیس بھی تعینات کر دی گئی ہے ۔سیکڑوں افراد کئی ہوٹلوں کے ملبے اور دیہاتوں میں گرنے والے تودوں تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے ۔جکارتہ میں میڈیا سے گفتگو میں انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو کا کہنا ہے کہ لوگوں کو نکالنا ترجیح ہے ۔بھاری مشینری نہ ہونے کی وجہ سے ملبے سے لوگوں کو نکالنے کا کام پورا نہیں ہوا۔پالو میں پیر کوایک خاتون48گھنٹے بعد ملبے تلے سے نکال لی گئی ۔ایک خاتون امدادی کارکن لیان گوگالی کسی طرح موٹر سائیکل کے ذریعے ڈونگلا پہنچ گئی ہیں ۔ایک غیر ملکی خبر ایجنسی کو موبائل فون پر دیئے گئے ٹیکسٹ پیغام میں گوگالی کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد غذائی قلت اور ادویات کی کمی کا شکار ہیں اوراب تک امدادی ٹیمیں نہیں پہنچی ہیں۔ہلال احمر انڈونیشیا کے ایک ترجمان کے مطابق علاقے میں واقع ایک گرجا گھر زمین میں دھنس گیاجہاں چرچ کے ایک کیمپ کے مقام سے بائبل کی تعلیم حاصل کرنے والے 34 بچوں کی لاشیں مل گئی ہیں ۔علاقے میں اب تک سیکڑوں آفٹر شاکس ریکارڈ کئے جا چکے ہیں ۔ سیکڑوں لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی ۔38 سالہ لیزا کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی والدہ و بیٹی کی لاشیں نہیں ملیں ۔سونامی آیا تو ہم ساحلی ریسٹورنٹ میں ناشتہ کر رہے تھے ۔ بلند لہریں اٹھنے پر ہم نے بھاگنا شروع کر دیا لیکن لہروں نے ہمیں آ ہی لیا ۔غذا اور ایندھن کی قلت کی وجہ سے 5ہزار افراد کسی فوجی طیارے کے ذریعے محفوظ مقام پر جانے کی امید میں شہر کے ایئر پورٹ پر پہنچ گئے تاہم انہیں واپس بھیج دیا گیا ۔پیٹرول پمپوں کے باہر گاڑیوں کی کئی کلو میٹر طویل قطاریں لگی ہیں۔پالو کی مرکزی سڑک ایک چھوٹے جہاز کی وجہ سے بند ہے جو سونامی کی وجہ سے خشکی پر آ گیا تھا ۔

Comments (0)
Add Comment