کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) نجی نرسنگ اسکولوں کے 400 سے زائد طلبا کو امتحان میں شرکت کی اجازت دینے سے متعلق درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق نجی نرسنگ اسکولوں میں زیر تعلیم 400 سے زائد طلبا کے داخلے خلاف قواعد و ضوابط قرار دیتے ہوئے سندھ نرسنگ ایگزامینیشن بورڈ نے انہیں امتحان میں شرکت سے روک دیا تھا جس پر نجی نرسنگ اسکولوں کے مالکان نے پاکستان نرسنگ کونسل ، سیکریٹری صحت سندھ ، ڈائریکٹر نرسنگ سندھ اور کنٹرولر سندھ نرسنگ ایگزامینیشن بورڈ کو فریق بناتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے اسکول پاکستان نرسنگ کونسل سے باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ ہیں لیکن نرسنگ بورڈ اور پاکستان نرسنگ کونسل کے باہمی تنازع کی وجہ سے طلبا امتحان میں شریک ہونے سے محروم رہے ہیں ، 26 ماہ گزرنے کے باوجود امتحان میں شرکت کی اجازت نہ دینے کے سبب طلبا کا مستقبل مخدوش ہونے کا خدشہ ہے ۔ نجی نرسنگ اسکولوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ پی این سی کی جانب سے پینلٹی عائد کئے جانے کے فیصلے کی حمایت سندھ کے ممبران نے بھی کی تھی، لیکن نرسنگ بورڈ نے اس پر عملدر آمد نہیں کیا اور طلبا کو امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں دی جس کے خلاف انہوں نے محتسب اعلیٰ کو درخواست دی تاہم فیصلہ حق میں آنے کے باوجود طلبا کو امتحان میں شریک نہیں کیا گیا ، استدعا کی ہے کہ انسانی ہمدردی کے تحت بچوں کا امتحان لیا جائے تاکہ ان کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکے ۔