کراچی(اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد نمبر 5 میں 2 بلڈروں کی جانب سے کھلے عام غیر قانونی تعمیرات کرائی جارہی ہیں۔ ایک بلڈر محکمہ پولیس کا افسر ہے جس کی غیر قانونی تعمیرات کیخلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے۔ دونوں بلڈروں کی جانب سے رہائشی پلاٹوں پر 5 منزلہ فلیٹ طرز کی تعمیرات کی جارہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں 2 بااثر بلڈروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد نمبر 5 میں پولیس افسر ذیشان اور ذیشان میمن کی جانب سے رہائشی پلاٹوں پر کھلے عام فلیٹ طرز کی تعمیرات جاری ہیں۔ لیاقت آباد کی انٹیلی جنس میں تعینات افسر لیاقت آباد نمبر 5 کا بڑا بلڈر بن گیا ہے۔ اس کی غیر قانونی تعمیرات کیخلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران بھی کارروائی سے گریز کرتے ہیں۔ ”امت“ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق لیاقت آباد کے پلاٹ نمبر 5/543 گراؤنڈ پلس 5کی تعمیرات کی گئی ہیں جبکہ پلاٹ نمبر 5/567 پر بھی رہائشی پلاٹ پر 5 منزلہ فلیٹ طرز کی تعمیرات کی گئی ہیں ۔اسی طرح پلاٹ نمبر 7/310 پر بھی 5 منزلہ فلیٹ طرز کی تعمیرات کی گئیں ۔جبکہ پلاٹ نمبر 5/392 کے رہائشی پلاٹ پر 4 دکانیں اور 2 منزلہ فلیٹ طرز کی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ان غیر قانونی تعمیرات کیخلاف محکمہ پولیس سے تعلق رکھنے والے افسر کی وجہ سے ایس بی سی اے افسران کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ لیاقت آباد میں ایس بی سی اے کی جانب سے ڈیمالیشن کی کارروائیاں جاری ہیں لیکن مذکورہ پلاٹوں پر کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے۔