فزکس کا نوبل انعام کینیڈین خاتون سمیت 3 سائنسدانوں کے نام

اسٹاک ہوم(امت نیوز)دنیا کا سب سے متعبر ایوارڈ دینے والی سوئیڈن کی سویڈش اکیڈمی آف نوبل پرائز نے ‘فزکس’ کا انعام ایک خاتون سمیت 3 سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر دینے کا اعلان کردیا۔گزشتہ 55 سال میں پہلی بار کسی خاتون کو طبیعات کا نوبل انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے، علاوہ ازیں وہ نوبل انعام کی تاریخ میں فزکس کا ایوارڈ حاصل کرنے والی اب تک کی صرف تیسری خاتون ہیں۔نوبل پرائز اکیڈمی کے مطابق طبیعات 2018کا انعام شعاعوں پر کام کرنے والے 96سالہ امریکی سائنسدان آرتھر آشکن، 74سالہ فرانسیسی سائنسدان جیرارڈ مورو اور کینیڈا کی خاتون سائنسدان ڈونا اسٹرک لینڈ کو دیا گیا۔ تینوں نے فزکس میں شعاعوں پر مبنی ایجادات کے استعمال سے اس شعبے کو ترقی دی۔امریکی سائنسدان کو اس لیے انعام کی رقم کا نصف حصہ دینے کا اعلان کیا گیا، کیوں کہ انہوں نے آٹو سیکنڈ لیزر نامی ایسی ایجاد متعارف کرائی جو ایک سیکنڈ کے ایک ارب ویں حصے کا بھی ایک ارب واں حصہ ہوتا ہے اور اس ٹیکنالوجی کی مدد سے وائرسز کو بھی جکڑا جاسکتا ہے۔نوبل انعام کی رقم کا نصف حصہ حاصل کرنے والے فرانسیسی سائنسدان اور کینیڈین خاتون سائنسدان نے لیزر شعاعوں کے ذریعے بیماریوں کو ختم کرنے سمیت دیگر کئی کارنامے سر انجام دینے کے طریقے وضح کیے۔ کینیڈین سائنسدان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔کینیڈین خاتون سائنسدان ڈونا اسٹرک لینڈ سے قبل امریکی نژاد جرمن خاتون سائنسدان ماریہ جیوپرٹ میئر نے 1963 میں آخری بار فزکس کا انعام جیتا تھا۔ان سے قبل 1903 میں فرانسیسی نژاد پولینڈ کی سائنسدان میری کیوری نے طبیعات کا نوبل انعام جیتا تھا۔

Comments (0)
Add Comment