کراچی(امت نیوز)ایم کیو ایم چھوڑنے والےسابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کا کہنا ہے کہ دھرنے کے دوران پی ٹی آئی کےشاہ محمود قریشی و عوامی تحریک کے طاہر القادی بار بار متحدہ سے مدد کی اپیلیں وکراچی بند کرانے کی فرمائشیں کرتے رہے۔طاہر القادری نے تو باتھ روم سے سرگوشی کے انداز میں کال کرکے متحدہ کو سندھ حکومت دینے کی پیش کش کی تھی۔منگل کو اپنی ٹویٹ میں علی رضا عابدی نے لکھا کہ مجھے وہ وقت یاد ہے جب طاہر القادری لندن سیکریٹریٹ میں فون کرکے کراچی بند کرانے کیلئے مدد مانگا کرتے تھے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ جیسے ہی حکومت گرے گی سندھ حکومت متحدہ کودیدی جائے گی۔شاہ محمود قریشی نے بھی کال کر کے مدد مانگی لیکن رابطہ کمیٹی نے بانی متحدہ کو پیشکش قبول نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔ایم کیو ایم کو اس فیصلے کے بعد میں سزا بھی دی گئی۔جب طاہرالقادری کواسلام آباد جانے سے روکنے کیلئے لاہور میں ہی گھیر لیا گیا تو انہوں نے کئی بار انتہائی مضطرب لہجے کے ساتھ لندن کالز کیں۔ ایم کیو ایم نے نواز لیگ سے مذاکرات کیے جس کے نتیجے میں عوامی تحریک کے کارکنوں کیلئے کھانے اور پانی کا انتظام کیا گیا۔ایم کیوایم کی قیادت دونوں جماعتوں فون کالز ریکارڈ کرتی تھی اور سارا ریکارڈ اب بھی لندن سیکریٹریٹ میں ہےاور وہ جب چاہے گی انہیں ریلیز کردے گی۔طاہر القادری نے ایک بار باتھ روم سے سرگوشی کے انداز میں کال کر کے بتایا کہ میرے پاس کچھ بہت ہی اہم لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جو یہ یقین دہانی کرا رہے ہیں کہ اگر نواز لیگ کی مرکز و پی پی کی سندھ سے حکومت کا خاتمہ ہوتا ہے تو سندھ ایم کیو ایم کو دے دیا جائے گا۔عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کچھ روز پہلے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ عمران خان و طاہرالقادری نے لندن میں ملاقات کرکے دھرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔