کراچی(اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ اپریزمنٹ ویسٹ میں اسمگلنگ میں ملوث 2کسٹم افسران سمیت 8 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ کسٹم افسرا ن اپریزنگ آفیسر شاہد مراد اور اپریزنگ آفیسر نجیب عابد نے 33کنٹینرز کلیئر کروانے کے لئے صولیخا ٹیکسٹائل انڈسٹریز اور ایم زیڈ انٹر پرائزرز کمپنیوں اور ان کے کلیئرنگ ایجنٹوں کو معاونت فراہم کی ۔معاملے کا انکشاف ہونے پر 6کمپنیوں کے مالکا ن اور دونوں کسٹم افسران کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے ،تاہم حتمی کلیئرنس دینے کے ذمے دار پرنسپل اپریزر اور ڈپٹی کلکٹر ایگزامینیشن کے اس معاملے میں کردار کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے اور ان کے خلاف ممبر کسٹم علیحدہ سے رپورٹ ارسال کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے بقول ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ کے حکام کو اطلاع موصول ہوئی کہ یلو چینل کے ذریعے دو کمپنیوں صلیخہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز اور ایم زیڈ انٹر پرائزرز کی جانب سے گزشتہ عرصہ میں بیرون ملک سے 12کنسائنمنٹس منگوائی گئیں ،جو کہ 33کنٹینرز پر مشتمل تھیں ،مذکورہ کنسائنمنٹس کو ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ کے 2اپریزنگ افسران شاہد مراد اور نجیب عابد نے کلیئر کیا ،تاہم ان کھیپوں میں مس ڈکلریشن اور فراڈ کے ذریعے متفرق ہارڈ ویئر کے سامان میں ممنوعہ اشیااسمگل کی گئیں اور قومی خزانے کو کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں بھاری نقصان سے دوچار کیا گیا ۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد صلیخہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز ،ایم زیڈ انٹر پرائزرز او ر ان کے کلیئرنگ ایجنٹوں کی کمپنیوں میسرز جاوید زبیر ،میسرز پرویز اعجاز ایسوسی ایٹس ،میسرز انسہ انٹر نیشنل اور میسرز مرزا کارپوریشن کے علاوہ دونوں کسٹم افسران شاہد مراد اور نجیب عابد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ،جبکہ دیگر ملوث افسران جو کہ حتمی کلیئرنس کی منظوری دینے کے ذمے دار تھے ،ان کے کردار کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہے ۔