کراچی(اسٹاف رپورٹر) درخشاں پولیس نے ڈیفنس کے علاقے میں سینیٹر اسلام الدین شیخ کی رہائش گاہ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار پر تشدد میں ملوث تیسرے ملزم صنعان شیخ کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم سینیٹر اسلام الدین شیخ کا بیٹا ہے، پولیس پر ملزم کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے کے لئے دبائو ڈالا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس خیابان شہباز سگنل پر کار سوار چار لڑکوں نے ڈیوٹی پر جانےوالے ساحل تھانے کے اہلکار بابر کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، عینی شاہدین کے مطابق چاروں افراد نشے میں دھت تھے، بعدازاں پولیس نے بابر کی مدعیت میں چاروں ملزمان کیخلاف مقدمہ الزام نمبر 554/18درج کر کے دو ملزمان سندیب کمار اور روحیل حسن کو گرفتار کرلیا تھا، گزشتہ روز پولیس نے سندھ کی اہم سیاسی شخصیت سینیٹر اسلام الدین شیخ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر ان کے بیٹے صنعان شیخ کو حراست میں لے لیا، ملزم کیخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، ذرائع کے مطابق پولیس پر ملزم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے لیے دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ ایف آئی آر کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی کی گاڑی خیابان شہباز پر کسی منی ٹرک سے ٹکرائی تھی، جس پر سندیپ اور ٹرک ڈرائیور کے درمیان جھگڑا ہوا اس دوران وہاں سے گزرنے والے پولیس اہلکار نے معاملہ رفع دفع کرانےکوشش کی تو نشے میں دھت ملزمان اہلکار بابر پر چڑھ دوڑے اور اسے مار مار کر لہو لہان کردیا، سندیب اور اس کے ساتھیوں نے باوردی اہلکار پر لوہے کی راڈ سے تشدد کیا تھا۔ دوسری طرف ایس ایس پی ساؤتھ سمیع اللہ سومرو نے صنعان شیخ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چوتھے ملزم کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔