پروین رحمن قتل کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)سماجی رہنما پروین رحمن قتل کیس میں ٹرائل کے احکامات کے باوجود پیش رفت نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ دیا ہے۔جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس عظمت نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں مزید پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ عدالت کو معاملہ سب کچھ ٹھیک بتایا گیا تھا۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہم سب سمجھ رہے ہیں کہ سندھ پولیس اور پروسیکیوشن کیا کررہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے جاری اس کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ سماعت میں وقفے سے قبل انہوں نے استفسار کیا کہ کیوں نہ جے آئی ٹی بنا کر اس کیس کی تحقیقات کروالی جائیں۔جس پر وقفے کے بعد سماعت کا آغاز ہونے پر سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ مذکورہ کیس میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی ٹرائل کا حکم دیا گیا تھا۔ بعدازاں کیس کی سماعت 6نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے عدالتی بینچ نے ایک مرتبہ پھر پروین رحمن قتل کیس کی درخواست گزار عقیلہ اسماعیل کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے۔ڈپٹی انسپیکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ویسٹ کراچی نے عدالت کو عقیلہ اسماعیل کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔جس پر عدالت نے خبردار کیا کہ سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہوا تو ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment