واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے اقوام متحدہ کی عدالت انصاف کی جانب سے تہران پر عائد کی جانے والی کچھ پابندیاں اٹھانے کے حکم کے بعد ایران کے ساتھ کئی عشرے قبل طے پانے والا معاہدہ ختم کر دیا ۔امریکہ نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے سے نکلنے کے بعد اس کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگا دی تھیں اور نومبر سے ایران کی تیل کی برآمدات بھی پابندیوں کی زد میں آنے والی ہیں۔گزشتہ روزبین الاقوامی عدالت انصاف نے ایران کی جانب سے پابندیوں کے خلاف دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے امریکہ کو ادویات، خوراک اور طیاروں کے پرزوں سے پابندیاں اٹھانے کا حکم دیا ۔اس کے بعد امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے 1955 کے اس معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات قائم ہوئے۔پومپیو نے واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کا اعلان 39 برسوں سے التوا میں پڑا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران امریکہ کی خودمختاری کے حق میں مداخلت کررہا ہے اور ہمارے لیے اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے قانونی اقدامات کرنے ضروری ہیں۔