کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف)متحدہ کے یوسی چیئرمین نے ناظم آبادکا پلے گراؤنڈ ٹھیکے پر دے دیا ،مکینوں کے احتجاج کرنے پر ڈرا دھمکا کرکو خاموش کروادیا گیا۔مکینوں نے گراؤنڈ واگزار کروانے کے لئے رینجرز کو درخواست لکھ دی۔ 3سال قبل ناظم آباد ایک نمبر پر واقع مجاہد گراؤنڈ پر گرین لائن منصوبے کا تعمیراتی سامان لایا گیا ،جس پر مکینوں نے پلے گراؤنڈ کو کھیل کے بجائے دیگر مقاصد کے لئے استعمال کرنے پر احتجاج کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے مکینوں کو یقین دہانی کروائی گئی کہ مذکورہ گراؤنڈ پر منصوبہ مکمل ہونے کے بعد مرمت سمیت رنگ و روگن کا کام بھی گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار کی جانب سے کروایا جائے گا ۔ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل مذکورہ گراؤنڈ سے گرین لائن منصوبے کا تمام سامان ہٹالیا گیا ،جس کے بعد مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پلے گراؤنڈ کی مرمت شروع کی۔ اسی دوران متحدہ یوسی 49کے چیئرمین معید انمول نے مکینوں کو کام سے روک دیا اور دفتر آکر ملاقات کا حکم دیا۔علاقہ مکین یونین کونسل دفتر پہنچے تو وہاں سلمان اور راحیل نامی بھی موجود تھے ،جو ماضی میں متحدہ یونٹ 184سے تعلق رکھتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ سلمان اور راحیل اب بھی متحدہ کے لیئے ہی کام کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یونین کونسل دفتر میں موجود سلمان اور راحیل نے مکینوں کو بتایا کہ مجاہد گراؤنڈ دوبارہ سے ایک نجی کمپنی کو ٹھیکے پر دیا گیا ہے ،لہذا اس گراؤنڈ میں کام شروع کروایا گیا تو فوری طور پر روک دیا جائے گا ۔ مکینوں نے اصرار کیا کہ ناظم آباد ایک نمبر پر صرف ایک ہی گراؤنڈ ہے ۔اس پر بھی آپ کی جانب سے قبضہ کیا جارہا ہے، جس پر متحدہ یوسی چیئرمین و کارکنان نے مکینوں کو ڈرا دھمکا کر دفتر سے باہر نکال دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ یوسی چیئرمین نے مذکورہ گراؤنڈ نجی کمپنیوں کو ٹھیکے پر دے کر لاکھوں روپے بٹورنے کی منصوبہ بندی کی ہے ،جبکہ مکینوں کے مطابق گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار کی جانب سے گراؤنڈ کی بحالی کے کام کے لئے دی جانے والی رقم بھی یوسی چیئرمین سمیت دیگر ذمہ داران نے ہڑپ کرلی ہے۔ اس ضمن میں مکینوں کی جانب سے سندھ رینجرز کے مقامی ونگ کو ایک درخواست بھی لکھی گئی ہے ،جس میں بتایا گیا ہے کہ علاقہ مکین اس کی بحالی کے لئے اپنی مدد آپ کام کررہے تھے کہ انتظامیہ نے ہمیں روک دیا۔ درخواست میں گزارش کی گئی کہ گراؤنڈ کی بحالی میں انتظامیہ کو بے جا دخل اندازی سے روکا جائے۔’’ امت‘‘ کی جانب سے یوسی چیئرمین معید انمول سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے کچھ بھی معلوم نہیں ہے ،مذکورہ معاملے پر ڈی سی سے رابطہ کرے ،تاہم انہوں نے خبر پر موقف دینے سے انکار کردیا۔