کراچی(اسٹاف رپورٹر)احسن آباد چوکی کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر شہید ہوگیا، جبکہ اے ایس آئی محفوظ رہا۔پولیس نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 18 خول تحویل میں لیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے احسن آباد چوکی کے قریب مٹکے والی چورنگی کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ میں ٹریفک پولیس کا سب انسپکٹر شدید زخمی ہوگیا۔اطلاع ملتے ہی رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ افسران سمیت پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمی افسر کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پر انہوں نے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے دم توڑ دیا۔ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے بتایا کہ اسپتال میں شہید افسر کی شناخت 50 سالہ محمد رفیق پہنور ولد احمد خان پہنور کے نام سے کی گئی جو گلزار ہجری ٹریفک سیکشن میں تعینات تھا۔شہید افسر وردی میں ڈیوٹی پر موجود تھا اور دہشت گردوں نے اس کو سر میں ایک گولی ماری اور فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ سب انسپکٹر محمد رفیق اے ایس آئی عبدالحکیم کے ہمراہ تھا، جو کہ حملے میں محفوظ رہا۔عبدالحکیم کا کہنا ہے کہ ہم دونوں ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے کہ مٹکے والی چورنگی پر پانی پینے کے لیے رکے تھے۔میں اتر کر پانی پینے گیا اور شہید سب انسپکٹر رفیق موٹر سائیکل پر بیٹھا ہوا تھا کہ دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔جائے وقوع سے نائن ایم ایم کی گولیوں کے 18 خول ملے ہیں۔ایس ایچ او ہمایوں احمد کا کہنا ہے کہ شہید افسر کو دو گولیاں لگیں ہیں۔ملزمان نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر نائن ایم ایم پستول کی 18 گولیاں چلائی تھی۔دو گولیاں افسر کو لگی، جو جان لیوا ثابت ہوگئی۔شہید افسر سپرہائی وے پر واقع بلاول گوٹھ کا رہائشی اور 7 بچوں کا باپ تھا، جن میں 4 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں۔اس کا آبائی تعلق نوشہرو فیروز سے تھا۔پولیس نے خول فارنسک کے لیے بھیج دیا ہے ۔شہید افسر کی نماز جنازہ بعد نماز عصر بلاول گوٹھ میں ادا کی گئی اور لاش اہلخانہ نوشہروفیروز لے گئے۔دریں اثنا آئی جی سید کلیم امام نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ و ڈی آئی جی ٹریفک سے تفصیلی انکوائری رپورٹ فوری طلب کرلی ہے۔