اسلام آباد(نمائندہ امت)اسلام آباد میں خاتون پولیس کمانڈو کے ساتھ زیادتی کے واقعے کوچھ روزگزرگئے تاہم ملزم کوتاحال گرفتار نہیں کیاجاسکا ۔الشفاء ہسپتال میں زیرعلاج خاتون سے پولیس نے کسی سے بھی ملاقات پر پابندی عائدکردی ہے ،پولیس کوخراب سی سی ٹی وی کیمرے کی وجہ سے اصل حقائق تک پہنچنے میں تاحال مشکلات درپیش ہیں ۔پولیس ذرائع نے روزنامہ امت کوبتایاہے کہ پولیس نے تحقیقات کے سلسلے میں شک کی بنیاد پر انسدادِ دہشت گردی سکواڈ کے ایک اہلکار کو شاملِ تفتیش کیا ہے جبکہ اس سے پہلے متاثرہ خاتون کے ناراض شوہرکو بھی تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا تھا تاہم انھیں اب رہا کر دیا گیا ہے۔خاتون اہلکار کی جانب سے دائر کردہ ایف آئی آر کے مطابق وہ واقعے کے دن رینجرز کے ساتھ گشت پر تھیں۔ ایف آئی آر میں درج ان کے بیان کے مطابق وہ ہفتہ کی شب 9 بجکر 45منٹ پر ڈیوٹی ختم کرکے گھر کے لیے روانہ ہوئیں، لیکن بس سٹاپ پر والد کو نہ پا کر خود گھر کی جانب پیدل چل پڑیں۔اس دوران ان پر حملہ ہوا اور حملہ آور نے قریبی جھاڑیوں میں ان پر جنسی تشدد کیا جس سے وہ بیہوش ہو گئیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق خون بہہ جانے اور اندرونی زخم کی وجہ سے ان کی حالت خاصی تشویشناک تھی۔اس خاتون کے پولیس کو بیان کے مطابق حملہ آور نے پیچھے سے ان پر حملہ کیا تھا اور وہ اس کا چہرہ نہیں دیکھ سکی تھیں۔