اختر گنجیرا کے خلاف کرپشن- فراڈ کا مقدمہ درج- مزید گرفتاریوں کا امکان

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) نے سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا سمیت پی ایس بی کے 4افسران اور اسپورٹس سٹی کے ایک ٹھیکے دار کے خلاف کرپشن، فراڈ، جعلی دستاویزات کے استعمال اور دھوکہ دہی جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔ شہری عدنان کی جانب سے دی گئی درخواست پر ایف آئی اے گجرانوالہ میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 420، 468،471،409،109،34اور انسداد کرپشن ایکٹ کی دفعہ 5(2)47کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق اختر گنجیرا نے نان شیڈولڈ آئٹمز کی مد میں ٹھیکےداروں کو غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کیں۔ ٹھیکےدار محمد احمد نے بوگس ٹیسٹ میٹیریل رپورٹ، بوگس بل خریداری اور بوگس دستخطوں سے کھلاڑیوں کے ہاسٹل کی تعمیر کا ٹھیکہ حاصل کیا۔ محمد احمد اینڈ سنز نامی کمپنی کے اکاؤنٹ میں سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے منتقل ہوئے، حالانکہ مذکورہ کمپنی ٹھیکے دار ہی نہ تھی۔ اس کے علاوہ ملزمان نے نان شیڈول آئٹمز کی مد میں ملی بھگت سے کروڑوں روپے کے گھپلے کئے، جبکہ قواعد کی رو سے یہ خریداریاں میسرز زیرک انٹرنیشنل کے ذریعے کی جانی تھیں، جو اس منصوبے کی سپروائیزر تھی۔ اس کے علاوہ ٹھیکے داروں کی جانب سے فراہم کی گئیں یو ای ٹی کی میٹیریل ٹیسٹ رپورٹس بھی جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ ایف آئی آر میں پی ایس بی کے دو مزید افسران کو بھی نامزد کیا گیا، جن میں ایکسیئن اعجاز اکبر اور سپرنٹنڈنٹ اظہار احمد شامل ہیں۔

Comments (0)
Add Comment