کراچی(رپورٹ: سید نبیل اختر)پورٹ قاسم اتھارٹی کا 1200ٹن اسکریپ اونے پونے بیچنے کی تیاری کر لی گئی ،جس میں لاکھوں روپے کےقابل مرمت پرزےبھی شامل ہیں۔2016میں سوا 100ٹن اسکریپ کی غیر قانونی فروخت کے بعد چیئر مین اتھارٹی نے مزید فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔ذرائع کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی نے جنوری 2013میں انڈس ڈولفن ڈریجرجہاز چینی کمپنی سے 3 سالہ لیز پر حاصل کیا تھا ۔قسطیں مکمل ہونے پر یہ جہاز جنوری 2016میں پورٹ قاسم اتھارٹی کی ملکیت قرار دیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کے کرپٹ افسران نے 2016میں پہلی مرتبہ ڈریجر سے نکلنے والے قابل مرمت پرزوں کو اسکریپ بنا کر فروخت کرنے کی کوشش کی جو تقریباً 500 ٹن سے زائد تھا ،تاہم 100ٹن ہی فروخت کیا جا سکا اور معاملہ سامنے آنے پر سابق چیئر مین نے فروخت روک دی تھی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک مرتبہ پھر ڈریجر ڈولفن جہاز کا اسکریپ اکٹھا کیا گیا ہے ،تاکہ اسے اونے پونےفروخت کیا جا سکے ،معلوم ہوا کہ ڈولفن ڈریجر کے پرزہ جات کاوزن 1200ٹن سے زائد ہے ،جس کی فروخت کے لئے چینی کمپنی کے نمائندے وانگ سے ملی بھگت کر کے چیف انجینئر عزیر احمد نے منصوبہ بنایا ہے ۔ ‘‘امت’’ کو شعبہ اسٹور کے ایک افسر نے بتایا کہ ڈریجر سے اسکریپ قرار دیئےجانے والے پرزےقابل مرمت ہیں جن کی مالیت لاکھوں روپے میں ہے ان میں تانبے کی موٹریں،پیتل اور لوہے کے پائپ ،جہاز کے بلیڈز ،انجن کے ایمپلرز ،اور پیتل کے پنکھے شامل ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ بعض اعلی افسران نے پرزےگزشتہ سال بھی فروخت کرنے کی کوشش کی تھی تاہم چیئرمین نے مذکورہ پرزوں کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔ مذکورہ پرزوں کو چینی کمپنی کی ملکیت ظاہر کر کے بیچنے کا منصوبہ ہے ،جبکہ ڈولفن ڈریجرجہاز اب پورٹ قاسم اتھارٹی کی ملکیت ہے۔ اسٹور ذرائع نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ پورٹ قاسم میں تمام شعبوں کو اسکریپ کے حوالے سے لیٹر بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی شعبے میں اسکریپ موجود ہے تو فوری طور پر شعبہ اسٹور میں جمع کرائیں تاکہ انہیں بروقت فروخت کیا جا سکے۔