اختر گنجیرکی گرفتاری کے بعددرجنوں افسران۔اہلکار دفاتر چھوڑ کر غائب

اسلام آباد(اویس احمد)پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے سابق ڈی جی ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا کی گرفتاری کے بعد پی ایس بی کے ایک ڈپٹی ڈی جی سمیت درجنوں افسران و اہلکار گرفتاری کے خوف سے دفاتر چھوڑ کر غائب ہو گئے ہیں، جبکہ دوسری جانب اختر گنجیرا اور اس کے ساتھیوں سے تفتیش کے دوران ملنے والی معلومات کے نتیجے میں آئندہ چند دنوں کے دوران مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے نارروال اسپورٹس سٹی منصوبے میں کرپشن، فراڈ اور جلعسازی کے الزامات پر سابق ڈی جی اختر گنجیرا ، اسسٹنٹ انجینئر سرفراز رسول اور ایک ٹھیکے دار کی گرفتاری کی خبریں سامنے آنے کے بعد پی ایس بی کے درجنوں افسران و اہلکار گرفتاری کے خوف سے دفاتر چھوڑ کر غائب ہو گئے۔ پی ایس بی کا پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی)ونگ، جو پی ایس بی کے تمام ترقیاتی منصوبوں کا ذمہ دار ہوتا ہے، جمعہ کے روز مکمل طور پر خالی پایا گیا۔ انجینئر، اسسٹنٹ انجینئر اور پی اینڈ ڈی ونگ کے دیگر افسران و اسٹاف دفاتر سے غائب پائے گئے اور ونگ کے تمام کمرے مکمل طور پر خالی رہے۔ اسی طرح ڈپٹی ڈی جی ایڈمن منصور علی خان بھی چند منٹ کے لیے دفتر میں حاضری کے بعد غائب ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش ایف آئی اے کے سامنے منصور علی خان کے حوالے سے بھی اہم انکشافات کیے ہیں جن میں نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے کی افتتاحی تقریب کے انعقاد کے لیے پی ایس بی سے تقریباً 7 لاکھ روپے کی خطیر رقم کے حصول کا الزام بھی شامل ہے، حالانکہ یہ تقریب ضلعی انتظامیہ نارووال نے اپنے اخراجات پر منعقد کروائی تھی اور اس میں پی ایس بی کا کوئی کردار نہیں تھا۔ دوسری جانب کرپشن کیس میں گرفتار سابق ڈی جی اختر نواز گنجیرا، اسسٹنٹ انجینئر سرفراز رسول اور ٹھیکے دار محمد احمد نے دوران تفتیش کئی اہم انکشافات بھی کیے ہیں، جن کی روشنی میں مزید افراد کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔

Comments (0)
Add Comment