غدار الطاف کیخلاف منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل

کراچی(اسٹاف رپورٹر)بانی متحدہ غدار الطاف حسین اور دیگر کے خلاف گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے ۔الطاف حسین ،ڈپٹی میئر کراچی ارشد ووہرا، بابر غوری، خواجہ سہیل منصور، خواجہ ریحان منصور و سابق سینیٹر احمد علی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس سماعت کیلئے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے ۔ جمعہ کو ایف آئی اے کے ایک تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے یکم اکتوبر کو جاری نوٹی فکیشن کے تحت کیس اسلام آباد منتقل کر دیا ہے ۔اس پر عدالت نے19 اکتوبر کو سماعت کے موقع پر نوٹی فکیشن پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ حکم نامہ ملنے پر ہی کیس منتقلی سے متعلق فیصلہ ہوگا۔ ایف آئی اے کے مطابق پاکستان سے منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے۔سرفراز مرچنٹ کی شکایت پر ایف آئی اے میں درج مقدمے کے مطابق لندن پولیس کو بانی متحدہ کے گھر سے ملنے والی رقوم بھارت نے بغاوت، پاکستان میں دہشت گردی اور قتل و غارت گری کیلئے فراہم کی تھی۔اس کا اعتراف متحدہ رہنما محمد انور اور طارق لندن پولیس کے سامنے کر چکے ہیں۔ایم کیو ایم نے غیر ملکی فنڈنگ کا ذکر الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جانے والے حسابات میں نہیں کیا ہے ۔مقدمے کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ بینکوں سے ہونے والی ٹرانزیکشن کا فائدہ الطاف حسین کو پہنچا۔ بھارتی فنڈنگ سے خریدا گیا اسلحہ کراچی میں مختلف کارروائیوں کے دوران برآمد کیا جا چکا ہے۔ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے لیے حاصل ہونے والی امدادی رقوم، کھالوں کی آمدنی براہ راست بانی متحدہ کو بھیجی جاتی رہی ۔ایم کیو ایم کے لیے رقوم مختلف کمپنیوں سے منتخب نمائندگان کے ذریعے حاصل کی جاتی تھیں۔

Comments (0)
Add Comment