اسلام آبا د(نمائندہ امت)قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس ریکوزٹ کرلیا،جس میں ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں نے احتجاج کی تیار ی کرلی ہے ۔ن لیگ کی جانب سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں درخواست آئین پاکستان کی سیکشن 54 کے تحت جمع کرائی گئی ہے اور اس پر 90 ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب نے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو گرفتار کیا ہے جس پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری کے معاملے پر بحث کی جائے۔ذرائع کے مطابق اس معاملے میں پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی ن لیگ کا سا تھ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پیپلز پارٹی اس معاملے پر سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں سے وا ک آ وٹ پر ن لیگ کا سا تھ نہیں دے گی جبکہ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پارٹی فیصلوں کے تمام اختیارات مسلم لیگ ن کے قا ئد نواز شریف کے پاس ہی رہیں گےشہباز شریف کے متبادل کسی کو نہیں لا یا جا ئے گا۔مسلم لیگ ن آ ئندہ کے حوالے سے حکمت عملی آ ج مسلم لیگ ن کے قا ئد نواز شریف کی زیر صدارت ہو نے والے ا جلاس میں طے کریگی۔ پارٹی ذرا ئع کے مطابق ن لیگ نے شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے سے حکو مت پر بھی دباو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں نیب کے قوانین میں ترامیم کا مطالبہ کیا جا ئے گا ۔پا رٹی ذرا ئع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری سے مسلم لیگ ن اس وقت دباو میں ہے اور کچھ ا رکان کا خیال ہے کہ معاملات کو ڈیل کے ذریعے سمجھداری کے ساتھ سلجھایا جا ئے جبکہ کچھ رہنما جو نواز شریف کے زیادہ قریب ہیں شہباز شریف کی گرفتاری پر حکومت اور ریاستی ا داروں کو مظاہروں اور احتجاج کے ذریعے ٹف ٹائم دینے کے حق میں ہیں مسلم لیگ شہباز شریف کی گرفتاری پر کیا حتمی حکمت عملی اپنا ئے گی اس کا فیصلہ آ ج ہو گا۔