کراچی(اسٹاف رپورٹر) وکیل کی جانب سے خاتون کے خلاف اقدام قتل اور دھمکیاں دینے سےمتعلق مقدمہ کمزور ثابت ہونے لگا ، انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان خاتون تہمینہ اور اس کے شوہر آصف موجی کو سیشن عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دے دی ہے ۔جمعہ کو تہمینہ اور شوہر آصف موجی کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔ایس آئی عابد انصاری نے بتایا کہ تفتیشی افسر خالد زمان کے تبادلے مقدمہ میرے ذمہ دیا گیا ہے ،سماعت کے دوران وکیل صفائی کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ مقدمہ دہشت گردی کا نہیں بنتا ، مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات ختم کی جائیں ۔ عابد انصاری نے کہا کہ مقدمہ دہشت گردی کا نہیں بنتا ہے ۔عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو سیشن عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔ خاتون کا کہنا تھا کہ صاحب خان ایڈووکیٹ نے میرا گریبان پکڑا تھا، خاتون کا کہنا تھا کہ صاحب خان چیک باؤنس کیس میں میرا وکیل تھا، مقدمہ ٹھیک نہ چلانے پر وکیل تبدیل کیا،سٹی کورٹ میں صاحب خان نے مجھے دیکھا اور گالم گلوچ کی، خاتون کا مزید کہنا تھا کہ گریبان پر ہاتھ ڈالنے پر وکیل کو چپل ماری، میں نے وکیل کا سر نہیں پھاڑا، وکیل نے خود کوئی چیز سر میں ماری اور مجھے جھوٹے مقدمہ میں پھنسا دیا ۔ وکیل محمد صاحب خان کا کہنا ہے کہ 2011میں خاتون اور اسکا شوہر میرے پاس آئے تھے انہیں درخشاں تھانے میں درج فراڈ کے مقدمہ الزام نمبر 401/2011میں ضمانت قبل از گرفتاری کرانی تھی میں نے ان کی ضمانت قبل از گرفتاری کرائی جو ایک لاکھ روپے میں منظور ہوئی تھی ، اس کے علاوہ بھی اس خاتون کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے دیگر مقدمات درج ہیں ، یہ ضمانت کے بعد غائب ہوگئے تھے پھر ایک روز اس کا شوہر مجھے ملا اور میرا نمبر لیکرگیا اس کے شوہر نے مجھے فون کرکے دھمکیاں دیں اور کہا کہ تم نے ہماری شورٹی کے جعلی کاغذات عدالت میں جمع کرائے تھے جو میں نے جمع نہیں کرائے تھے ،پھر واقعے والے روز مجھے ملے اور خاتون نے گالیاں دینا شروع کردی اور کسی زور دار چیز میرے سر پر مار کر زخمی کردیا جس پر مقدمہ بنایا ہے ، خاتون کے خلاف کیمرےکی فوٹیج اور میرا میڈیکل موجود ہے ۔