اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) مقدمے کے مدعی قاری سالم کے وکیل غلام مصطفٰی نے روزنامہ امت کو بتایا کہ ابھی تو اس مقدمے کی ابتدائی سماعت ہی ہوئی ہے اور عدالت نے معمول کی عدالتی کارروائی کے مطابق اس مقدمے میں فیصلہ آنے تک آسیہ بی بی کی سزائے موت پر عمل درآمد روکا ہے۔ ابھی آسیہ بی بی کے تاخیر سے اپیل دائر کیے جانے کے خلاف عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔ گواہوں کے عادل ہونے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کا مقدمہ ملکی قوانین کے تحت سنا جا رہا ہے اور اس نکتے کو سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ کے سامنے بھی پیش کیا گیا تھا۔جبکہ مدعی کے بقول بھی مقدمہ میں کوئی جان نہیں ہے کیونکہ ملزمہ اعتراف جرم کرچکی ہے ۔