اسلام آباد/کراچی(نمائندہ امت/اسٹاف رپورٹر) مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری پر شدید ردعمل کااظہار کیا ہےاور قرار دیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت کے بغیر قائدِ حزب اختلاف کی گرفتاری خلاف قانون ہے۔ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی خدمت گاروں کو محض سیاسی مخالف ہونے پر عبرت کا نشان بنانے کی روش پہلے بھی ملک و قوم کا نقصان کر چکی ہے۔ چین اور ترکی سمیت جس کو ساری دنیا نے شاباش دی، اس کی مثال دی، نیب نے اسے گرفتار کر لیا۔مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے اپنی زندگی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لئے وقف کی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن کے موقع پر گرفتاری سے ثابت ہوگیاکہ حکومت مسلم لیگ ن سےکتنی خوفزدہ ہے۔مسلم لیگ ن تمام صورتحال کاجائزہ لےرہی ہےاور قائدین کی مشاورت کےبعدآئندہ کےلائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ دوسری جانب شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت مزید محتاط ہو گئی ہے اور پی ٹی آئی حکومت کو اس معاملے پر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق منی لانڈنگ کیس سمیت نیب میں زیر التوا معاملات پر محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں پی پی پی کی قیادت کے قانونی مشیروں نے اہم رہنماؤں کو نیب یا جے آئی ٹی کی طرف سے طلب کئے جانے پر بلا ضرورت پیش ہونے سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جمعہ کے روز بلاول ہاؤس میں شہباز شریف کی گرفتاری کو غور سے مانیٹر کیا گیا اور قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی پارلیمینٹ کے اندر اور باہر خاموش نہ رہنے کے فیصلے سے پارٹی رہنماؤں کو پالیسی سے آگاہ کیا گیا۔ سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت جمہوری روایا ت کی پاسداری کرنے کی بجائے جمہوریت کو کمزور کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی اس انداز میں گرفتاری پارلیمان کی توہین ہےحکومت انتقامی کارروائیوں سے گریزکرے انتقامی کاروائیوں سے لگ رہا ہے کہ 100 روزہ پروگرام کی ناکامی پرحکومت ایسے قدم اٹھا رہی ہے۔ علاوہ ازیں سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما سراج الحق نے کہا ہے کہ انصاف وہ ہوتا ہے جو نظر آتا ہے،احتساب یکساں ہونا چاہیے، پاناما لیکس میں شامل 436افراد کا بھی کڑا احتساب ہونا چاہیے مگر عدلیہ اور نیب میں اس حوالے سے پراسرار خاموشی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی شہباز شریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا ادارہ ایک ڈکٹیٹر بنایا ہوا ہے، نیب بتائے کیا یہ ادارہ سیاستدانوں کو نشانہ بنانے کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ 1985 کے بعد پہلی بار کسی اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا، شہباز شریف کی گرفتاری سیاستدانوں کے لیے بہت بڑا پیغام ہے۔