لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ متنازعہ ہوگیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی وزراء کے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔ جمعہ کولاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ "نیازی صاحب نیب کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے جتنی گرفتاریاں کرنی ہیں کر لیں ہم خوفزدہ نہیں”۔ حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں چند دن رہ گئے ہیں، نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے آج کا ہی دن کیوں چنا گیا؟ وزرات داخلہ خود عمران خان کے پاس ہے تو یہ خود ہی بندوبست کرلیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب خواجہ براداران بھاگ نہیں سکیں گے۔وہ کسی وقت بھی گرفتارہوسکتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم سے وسائل اور فنڈز کشید کر کے پیراگون کو پروان چڑھایا گیا۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اس خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے ٹوئٹر پر خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سختی سے تردید کی۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور اُن کے بھائی کو 16 اکتوبر کو طلب کر رکھا ہے۔