اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے بیرون ملک 10 ہزار جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک اکاؤنٹس میں موجود پیسوں کو واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے۔اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور وزیراعظم عمران خان کے معاون شہزاد اکبر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ ٹاسک فورس نے کام شروع کردیا ہے اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات حاصل کرنا بڑی کامیابی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کے معاشی پالیسی کے تین اہم ستون ہیں۔جن میں کرپشن کے خلاف کارروائی، بیرونی سرمایہ کاری اور کاروباری آسانیاں پیدا کرنا ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ دبئی اور برطانیہ میں 10 ہزار جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں۔ حاصل تفصیلات کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ایک تفتیش منی لانڈرنگ طرز میں ہورہی ہے جس کوایف آئی اے اور نیب کے افسران کی مشترکہ ٹیم دیکھ رہی ہے۔دوسرا وہ لوگ جنہوں نے کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھا لیکن پاکستان سے باہر ان کے اثاثے ہیں اور وہ پاکستانی شہری یا رہائشی ہیں ان سے ٹیکس جمع کرنے کے لیے کوششیں شروع کی گئی ہیں۔انہوں نے کہاسوئٹزرلینڈ کے ساتھ معاہدوں پر کام ہوگیا ہے اس پر جلد عمل درآمد شروع ہوگا اسی طرح متحدہ عرب امارات، چین، امریکہ اور برطانیہ کےساتھ معلومات کے تبادلے کے لیے خاص کر کام کر رہے ہیں۔ شہزاد اکبرکا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہداللہ خان نے ایک کروڑ کے لگ بھگ رقم اپنے علاج کے لیے استعمال کی، پی آئی اے میں اپنے خاندان کے تمام افراد کو بھرتی کروایا اور پی آئی اے سے اپنا علاج بھی کرایا جو پہلے ہی خسارے میں ہے۔فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس پر پہلے حکومت کی جانب سے انہیں ان پیسوں کو حکومتی خزانے میں جمع کرانے کے لیے نوٹس دیا جائے گا اور ساتھ ہی تحقیقاتی اداروں کو بھی یہ معاملات بھیج رہے ہیں تاکہ تفتیش کی جاسکے۔