شہداد پور (نامہ نگار) شہداد پور میں شراب خانہ مالکان کی ملی بھگت سے شہر کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکلوں اور کاروں میں شراب کی سرعام مسلمانوں کو فروخت سے صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔ جمعہ کے دن شہدادپور کے علاقہ سوائی روڈ پر بلیک میں شراب فروخت کرنے والے اور موالیوں میں تلخ کلامی ہو گئی،اور مکوں گھونسوں کے آزادانہ استعمال سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ شراب خانے کا مالک با اثر ہونے سے اس نے شراب خانے کی برانچ دیگر محلوں میں قائم کر دی ہے، جس سے نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی جانب گامزن ہونے لگی ہے ۔کچھ عرصہ شراب خانہ بند ہونے سے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا تھا۔ مگر اب نشے میں دھت افراد کے جھگڑے روز کا معمول بن گئے ہیں۔ دوسری جانب مذہبی جماعتوں نے سخت احتجاج کا انتباہ کیا ہے اور کہا ہے کہ علاقے میں کھولے گئے شراب خانے فوری بند کرائے جائیں ۔ورنہ حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہو گی۔ حکومت ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے ملنے پر آنکھوں پر پٹی باندھے ہوئے ہے۔ دوسری جانب انتظامیہ نے علاقے میں شراب خانوں کے قیام سے لاعلمی ظاہر کی ہے۔