بٹ خیلہ(نمائندہ اُمت)بٹ خیلہ میں جمعیت علماء اسلام کے رکنیت سازی افتتاح کے دوران قائدین آپس میں الجھ پڑے، کانفرنس حال میدان جنگ بن گیا ، ایک دوسرے پر لاتوں ، مکوں اور گھونسوں کا ازادانہ استعمال ،کارکنوں اور علماء کرام کی طرف سے بچ بچاوٴ کرادیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے ملک گیر رکنیت سازی مہم کے لئے جے یو ائی کے صوبائی ناظم انتخابات مولانا راشد محمو د ، صوبائی معاون سابق ایم پی اے مولاناامانت شاہ اورمولانا عزیز اللہ کے ہمراہ بٹ خیلہ کا دورہ کیا مقامی قیادت کی طرف سے ملاکنڈ پریس بٹ خیلہ افتتاحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلعی ناظم انتخابات مولانا عبدالرحیم ،صوبائی معاون مفتی کفایت اللہ ، مولانا فیض الرحمان، مولانا حبیب گل ، اور مولانا سلمان تاثیر کے علاوہ دیگر علماء کرام اور کارکنوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران جے یو آئی کے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی مولانا جاوید ، تحصیل جنرل سیکرٹری لطف الرحمان دیگر کارکنوں کے ہمراہ ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھے پہنچ گئے اور کچھ لمحہ کھڑے ہونے کے بعد جب مفتی کفایت اللہ نے انہیں بیٹھنے کے لئے کہا کہ تو ان پر حملہ آور ہوئے اور انہیں صوفہ پر گراکر لاتوں اور گھونسوں کی بارش شروع کی اس موقع پر دیگر کارکنوں نے مولانا جاوید اور ان کے ساتھیوں پر بھی مکوں اور لاتوں کے وار کئے تاہم اکثریتی کارکنوں کی بیچ بچاوٴ سے صورت حال پر قابو پالیا گیا ، صوبائی ناظم انتخابات مولانا راشد محمود نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ملکی سطح پر جماعت نے شفاف انداز میں رکنیت سازی مہم کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ملاکنڈ میں بھی رکنیت سازی ہوگی انہوں نے کہا کہ چار مہینے تک رکنیت سازی مہم کے بعد مرکزی، صوبائی ، ضلعی ، تحصیل سطح پر تنظیم سازی ہوگی ۔ مولانا جاوید نے رکنیت سازی افتتاح پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افتتاح کے لئے ضلعی اور تحصیل سطح پر اہم عہدیداروں اور کارکنوں کا نظر انداز کیا گیا ہے جس پر انہوں نے احتجاج کردیا ۔جمعیت علماء اسلام کے صوبائی ناظم انتظامات مولانا راشد محمود نے کہا ہے کہ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں ، سابق حکمران بھی آئی ایم ایف قرضوں سے سسٹم چلارہے تھے اور موجودہ حکومت نے بھی آئی ایم ایف کا سہارا لینے کے لئے قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے ، جمعیت علماء اسلام واحد جماعت ہے جو ملک و قوم کو امن و استحکام ،بہتر معیشت اور اخرت میں کامیابی کا راستہ دیکھا سکتے ہیں اس موقع پر انہوں نے فارم بھر کر مہم کا باقعدہ افتتاح کردیا ، انہوں نے مقامی کارکنوں اور علماء پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں تک جمعیت کا پیغام پہنچا کر انہیں دینی محاذ اور علماء کے مجالس میں بیٹھنے پر تیار کریں ۔ سابق ایم پی اے مولانا امانت شاہ نے کہا کہ پہلے عوامی سطح پر انڈر پلئی اور سودی کاروبار میں ملوث ہے مگر اب پی ٹی ائی حکومت نے سعودی عرب سے مہنگے داموں تیل خرید کر ان پر کم قیمت پر فروخت کردیا ہے جومدینہ کی ریاست کی باتیں کرنے والوں کے لئے باعث افسوس ہونا چاہیئے انہوں نے کہا کہ کفایت شعاری گورنرہاوس، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ہاوس کو خالی کرنے کے اعلانات اور عوام پر ٹیکس لگاکر مہنگائی میں اضافے کا نام نہیں بلکہ کفایت شعاری ذاتی اخراجات میں کمی لانے اور خزانہ پر بوجھ کم کرنے کا نام ہے جس کے لئے بیرونی ممالک سے امداد وصولی بند کرنا ہوتی ہے ایم ایم اے نے خیبر پختونخوا میں پانچ سال حکومت کی مگر کوئی ثابت نہیں کرسکتا کہ اس دور میں کوئی بھی وزیر یا مشیر سرکاری خرچ پر بیرون ملک گئے یا علاج کے نام پر لاکھوں کروڑوں روپے میڈیکل بلز وصول کئے ہو۔