کالا باغ ڈیم ۔غیر ملکیوں کو شہریت کیخلاف قوم پرست جماعتوں کا دھرنا

ڈہرکی (نمائندہ امت) ڈہرکی میں قوم پرست جماعتوں نے کالا باغ ڈیم اور غیر ملکیوں شہریت دینے کے خلاف دھرنا دیا ،مظاہرین میں خواتین بھی شریک تھی ۔5 گھنٹے قومی شاہراہ بند کرکے احتجاج کیا جس سے ٹریفک معطل ہوگئی۔ پولیس اور کارکنوں میں تلخ کلامی، پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔جب کہ مظاہرین نے 18نومبر کوسکرنڈ میں کالا باغ ڈیم کے خلاف دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈہرکی میں مختلف قوم پرست جماعتوں کی طرف سے کالا باغ ڈیم اور دیگر ممالک کے افراد کو قومی شناخت کارڈ دینے خلاف قومی شاہراہ پر پانچ گھنٹے تک احتجاجی دہرنا دیا گیا، جیئے سندھ محاذ کے چیرمین ریاض چانڈیو کی طرف سے احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، احتجاج دہرنے میں جیئے سندھ قومی محاذ، سندھ یونائٹیڈ پارٹی، سندھ ترقی پسند پارٹی، ناری تحریک، سندھی ادبی سنگت، این ڈی اے سمیت دیگر جماعت کے کارکنوں نے شرکت کی، سندھ کے مختلف شہریوں حیدرآباد، بدین، ٹھٹھو، دادو، نوابشاہ، لاڑکانہ، گھوٹکی، ڈہرکی، اوباڑو، کشمور، کندکوٹ سمیت دیگر شہریوں کے سینکڑوں کارکنوں کے قافلے ڈہرکی پہنچ کر قومی شاہرا ہ بائی پاس بند کرکے پانچ گھنٹے تک احتجاجی دھرنا دیا گیا،جس سے سندھ اور پنجاب جانے والے ٹریفک معطل ہوگئی، اس موقع پر پولیس اور کارکنوں میں تلخ کلامی ہوئی۔جئے سندھ محاذ کے مرکزی چیرمین ریاض چانڈیو، جسقم کے مرکزی وائیس چیرمین امجد مہیسر، ناری تحریک کی نایاب سرکش سندھی، نیاز حسین پنھور، نواز شاہ بھاڈائی، ایس یو پی کے ضلع صدر خاتن خان شر، ایس ٹی پی کے جام معشوق، سورھیہ سندھی، سندھی ادبی سنگت کے پریم پتافی، بخشل باغی، ممتاز سروھی، عزیز اللہ بھٹو، ایاز سولنگی، گامن خان شر، عباس باچکانی، ممتاز سندھی اور دیگر نے خطاب کیا، اس موقع پر ریاض چانڈیو نے کہا کہ سندھو دریاءپر سندھ کی عوام کو کالا باغ سمیت کوئی ڈیم قبول نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان انصاف کے نام پر سندھ کی عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔ عمران خان غیر ملکیوں کو قومی شناخت دیکر ہمارا وجود ختم کر رہے ہیں، ہم چاہتی ہیں کہ غیر ملکیوں کو قومی شناختی کارڈ دینے کے بجائے سندھ سے بے دخل کئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کی نام پر ناانصاف قبول نہیں ہے، اگر آصف زرداری نے غیر ملکیوں کو بے دخل نہیں کیا تو بلاول ہاؤس اور سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔

Comments (0)
Add Comment