کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ میں ادارے بد ترین کرپشن کا شکار ہیں۔بجٹ کا بڑا حصہ کرپشن کی نذر ہورہا ہےْ،ملک میں تبدیلی محض نعرہ ہے۔ نیب کی کارروائیوں میں انصاف نظر آنا چاہئے۔انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔پاناما اسکینڈل میں شامل دیگر 436افراد کا احتساب بھی یقینی بنایا جائے۔نئے پاکستان میں بھی شہری لاپتہ کئے جا رہے ہیں۔کراچی میں سیاسی و فلاحی خدمات انجام دینے والے اعجاز اللہ خان کو لاپتہ کیا جا چکا ہے ۔عمران خان لاپتہ افراد کی بازیابی کا وعدہ پورا کریں۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کیا جا رہا ہے ۔نئی حکومت مہنگائی ساتھ لائی ہے۔بجلی ،گیس و دیگر اشیا کی قیمتیں بے انتہا بڑھا دی گئی ہیں۔تحریک انصاف کے وزرا سیاسی تناؤ بڑھا رہے ہیں ۔حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کا انتظار ہے۔حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو100دن دینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مہنگائی میں اضافہ کیا جائے۔ سودی نظام کے خاتمے کیلئے حکومت سے تعاون پر تیار ہیں۔ حکومت سودی کاروبار اورشراب نوشی پرپابندی لگائے۔کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈ شیڈنگ اور ناقص ترسیلی نظام کے باعث بریک ڈاو نز نے عوام کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے ، حکومت نوٹس لے ۔مدینہ جیسی اسلامی ریاست سے قبل سود، شراب، فحاشی و تمام حرام امور کا خاتمہ ضروری ہے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے سیکریٹری لیاقت بلوچ ،ڈپٹی سیکریٹری اظہر احسن اقبال ، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن و دیگر رہنما بھی تھے ۔