وزیر اعظم نے گرفتاریوں کیلئے نیب پر دباو بڑھا دیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نےکہا ہے کہ مہنگائی بڑھائے اور آئی ایم ایف سے رجوع کئے بغیر ملک کا قرض اتارنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہم قوم کا لوٹا ہوا پیسہ وطن واپس لے آئیں۔ کرپٹ افرا سے کوئی این ار آو نہیں ہوگا، کرپشن میں ملوث کسی ایک شخص کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی تو کرے ،لیکن حکومت بلیک میل نہیں ہوگی،چیئرمین نیب سے مجھے شکایت ہے کہ وہ بہت سست روی سے آگے بڑھ رہے ہیں، مجھے پتہ ہے کہ مزید کن کن لوگوں کے نام کرپشن میں آنے والا ہے۔ن لیگ اور پی پی کی اوپر سے لڑائی ہے اور اندر سے دونوں بھائی بھائی ہیں۔لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعدحکومت سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صرف کرپشن ختم اور گورننس ٹھیک ہوجائے تو سرمایہ کار آجائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو 1200ارب کا گردشی قرضہ مزید بڑھ جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ وہ اس لیے پریس کانفرنس کررہے ہیں ،کیوں کہ انہوں نے گزشتہ روز شہباز شریف کو منڈیلا بنتے دیکھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں کسی نے کوشش نہیں کہ کرپشن کو روکا جائے اور لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے۔ پاکستان میں کمال چیزیں ہو رہی ہیں، فالودے والے کے پاس دو ارب روپے نکل آئے۔عمران خان نے کہا کہ غریب اور طلبا کے اکاؤنٹس میں سے بھی کروڑوں روپے نکل رہے ہیں، جو کہ ان کے نہیں ہیں، جس طرح کی چوری ہوئی ہے پاکستان میں سب سے پہلے اسے ریکور کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے کون سی قیامت آگئی، ہم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہم سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں، شہباز شریف کے خلاف کیسز سات آٹھ ماہ پہلے کے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اگر نیب میرے ماتحت ہوتی تو اس وقت کم از کم 50 لوگ جیل میں ہوتے، چیئرمین نیب سے مجھے شکایت ہے کہ وہ بہت سست روی سے آگے بڑھ رہے ہیں، مجھے پتہ ہے کہ مزید کن کن لوگوں کے نام کرپشن میں آنے والا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت بچانے کے نام پر ڈرامے ہو رہے ہیں، اگر آپ کو مظاہرہ کرنا ہے تو کنٹینر ہم دے دیتے ہیں، اگر آپ کو اسمبلی میں شور مچانا ہے تو مچا لیں، لیکن کرپٹ لوگوں کان کھول کر سن لو میں کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کرپشن کے خلاف کیسز میں جو مدد چاہیے، وفاقی حکومت دے گی، سب کان کھول کر سن لیں، کوئی این آر او نہیں ہو گا، ہم پوری طرح کرپشن کے خلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں ایک نیا قانون وسل بلو ایکٹ متعارف کروائیں گے ،جس کے تحت جو شخص حکومت میں کرپشن کی نشاندہی کرے گا ،اسے ریکور ہونے والی کل رقم کا 20 فیصد حصہ دیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وسل بلو ایکٹ کے ساتھ کرپشن کی اطلاع دینے والے گواہان کے تحفظ کا ایکٹ بھی متعارف کروایا جائے گا۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور کابینہ کے اراکین شریک تھے۔ اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی حکومت کے 100 روزہ پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو صوبے میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن، کلین اینڈ گرین پنجاب، اپنا گھر اسکیم اور بلدیاتی نظام پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے سرکاری اراضی پر قائم کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نجی زمینوں پر قائم کچی آبادیوں پر عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے اور سرکاری اراضی پر قائم کچی آبادی کو رعایت دی جائے۔

Comments (0)
Add Comment