نواز شریف نے جارحانہ سیاست کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد ؍ لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک؍ خبرایجنسیاں) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایک بار پھر جارحانہ سیاست کا فیصلہ کرتے ہوئے پیر کو پارٹی قیادت کا اجلاس بلا لیا ہے ۔اجلاس میں شہباز کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں ۔ نواز لیگ نے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے توسط سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بھی رابطہ کر لیا ہے۔ پیپلز پارٹی نےشہباز کی گرفتاری کیخلاف سمیت مختلف معاملات میں ساتھ دینے کی یقین دہانی کرا دی ہے بلکہ ضمنی الیکشن بھی مل کر لڑنے کا عندیہ دیدیا گیا ہے ۔ پیر کوسینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرز نے احتجاج کی تیاری کر لی ۔اتوار کو شہباز شریف سے اہل خانہ اور نواز شریف نے نیب دفتر میں ملاقات کی ۔ حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کا مذاق دیر چلنے والا نہیں ہے ۔نواز لیگ کے صدر کی کی گرفتاری کے خلاف اتوار کوخیبر پختون کے شہروں پشاور،بونیر اور سوات میں احتجاج کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق لندن فلیٹس ریفرنس کیس میں سزا اور نا اہلی کا سامنا کرنے والے سابق وزیر اعظم اور نواز لیگ کے تا حیات قائد نواز شریف نے ایک بار پھر سیاسی سرگرمیوں کے آغاز کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی سینیٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس پیر کی صبح 11بجے لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے ۔ اس اجلاس کی صدارت شہباز شریف کریں گے۔ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا ۔نواز شریف سے بھتیجوں حمزہ اورسلمان شہباز نے ملاقات کی،اس موقع پر مریم نواز بھی موجود تھیں۔شریف فیملی کی بیٹھک میں شہباز شریف کی گرفتاری اور اس کے بعد پیدا ہونیوالی سیاسی صورتحال و دیگر امور پر غور کیا گیا۔اس موقع پر حمزہ و سلمان شہباز نے انہیں والد کے نیب ریمانڈ سے متعلق بریفنگ دی۔ملاقات میں ضمنی انتخاب سے قبل شہباز کی گرفتاری ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے انتقامی کارروائیاں مزید برداشت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر طے کیا گیا کہ نواز لیگ کی سینیٹرل ایگزیکٹو پارٹی میں کئے جانے اہم فیصلوں پر اپوزیشن جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد فرنٹ فٹ پر کھیلا جائے گا۔ نواز شریف عدالتی پیشیوں سے بچنے والا وقت اب سیاسی مصروفیات میں گزاریں گے۔سیاسی مہم میں مہنگائی کوسب سے زیادہ ٹارگٹ کیا جائے گا۔ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کے عوام دشمن اقدامات، سی پیک و سیاسی انتقامی کاروائیوں کے خلاف حکمتِ عملی تیار کی جائے گی۔شہباز شریف کے معاملے پر تمام قانونی طریقے استعمال کئے جائیں گے ۔ نواز لیگ نے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے توسط سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بھی رابطہ کر لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق دونوں جماعتوں کی قیادت کے درمیان پیغامات کا تبادلہ سید خورشید شاہ کے ذریعے ہوا ہے ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے نواز لیگ کے صدر شہباز شریف گرفتاری سمیت دیگر معاملات پر تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے ۔ ضمنی الیکشن بھی مل کر لڑنے کا عندیہ دیدیا گیا ہے ۔ پیر کو اپوزیشن جماعتوں کے سینیٹرزسینیٹ میں احتجاج کریں گے ۔ادھر اتوار کو نواز شریف نے اپوزیشن لیڈر، پارٹی صدر شہباز شریف سے نیب دفتر میں ملے ۔ملاقات کی اجازت نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست پر دی تھی ۔نیب نے ہفتہ کو شہباز شریف سے ملاقات کیلئے دی گئی درخواست مسترد کر دی تھی ۔ ملاقات کے موقع پر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بیٹے حمزہ اور سلمان شہباز بھی ان کے ہمراہ تھے،ملاقات میں موجودہ صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو ہوئی۔حمزہ و سلمان شہباز شریف کیلئے کھانے میں دال،بھنڈی، چاول،روٹی اور برگر دیا گیا ۔ بعض ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز بھی شکنجے میں آسکتے ہیں جن کیخلاف سابق دور حکومت کے معاملات میں غیر قانونی مداخلت کی رپورٹیں ثبوتوں کے ساتھ تیار کی جا رہی ہیں۔حمزہ شہباز کے خلاف متعدد ٹھیکیدار و افسران وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہیں۔علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو اور این اے 124کے ضمنی الیکشن میں پارٹی کے امیدوار شاہد خاقان عباسی کے حق میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ قومی لیڈر کی گرفتاری کا مذاق زیادہ دیر چلنے والا نہیں۔شہباز شریف کی گرفتاری کو تماشا بنایا گیا، جس نے قوم کی خدمت کی، بجلی کے منصوبے لگاکر23سو ارب بچائے، اُسے صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کر لیا گیا ۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ جس کا ٹھیکہ منسوخ کیا گیا اس نے10گنا پلی بارگین کر کے جان چھڑائی اور اب اینٹی کرپشن کا مفرور ہے۔قوم عمران خان کا تعصب کو تسلیم نہیں کرتی۔ہم دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے تک ان کی جان نہیں چھوڑیں گے ۔شہباز شریف نے نواز شریف کی قیادت میں ملک سے اندھیرے دور کیے۔پشاور میں70 ارب کا میٹرو منصوبہ کھنڈر بن چکا ہے۔جس دن شاہد خاقان کامیابی حاصل کریں گے توہم بتائیں گے کہ قوم جعلی مینڈیٹ و عمران خان کا تعصب بھی تسلیم نہیں کرتی۔پنجاب کا سینئر وزیر علیم خان قبضہ مافیا ہے ،وزیر اعظم نئے پاکستان کی بات کرتے تھے، اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کر کے بتائیں کہ بنی گالہ کی تجاوزات پر سپریم کورٹ کا نوٹس ملا تو کیا حساب دیا گیا ہے ۔دریں اثنا سینیٹ کا اجلاس 2روز کے وقفے کے بعد ہفتہ کو دوبارہ ہوگا۔اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری پر شدید احتجاج کیا جائے گا ۔ دریں اثنا بونیر و سوات سے نمائندگان’’ امت‘‘ کے مطابق دونوں شہروں میں شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف مظاہر ے کئے گئے۔بونیر میں سواڑی بازار سےپریس کلب تک ریلی نکالی گئی ۔ اس موقع پر کارکنان گو عمران گو اور ہمیں انصاف چاہئے کے نعرے لگاتے رہے ۔ سوات کے علاقہ مینگورہ میں نشاط چوک پر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ نواز لیگ کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند نہ ہوئیں تو نا ختم ہونے والا دھرنا دیے جائیں گے۔عمران نیازی ضمنی انتخابات میں ہار کے ڈر سے انتقام پر مبنی سیاست کر رہے ہیں۔پشاور میں نواز لیگ کی خواتین کارکنوں نے اراکین اسمبلی ثوبیہ شاہد اور طاہرہ بخاری کی قیادت میں پریس کلب پر مظاہرہ کیا۔اس موقع پر مظاہرین نے تحریک انصاف حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔خواتین نے بینزر و پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے،جن پر حکومت کےخلاف اور شہباز شریف کی رہائی کے حق میں مطالبات درج تھے۔مقررین نے کہا کہ شہباز شریف کو رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کا سلسلہ ملک بھر میں پھیلا دیا گیا ۔

Comments (0)
Add Comment