ٹھٹھہ پولیس میں130اہلکار بھرتی کئے بغیر کروڑوں کا فراڈ

ٹھٹھہ (رپورٹ: عباس علی) ٹھٹھہ پولیس میں 130 اہلکار بھرتی کئے بغیر کروڑوں کا فراڈ کر لیا گیا۔ پولیس میں 130 اہلکار بھرتی کر کے ان کی تنخواہیں، ڈیفرنس بلز اور ایڈوانس تنخواہیں بٹور لی گئیں۔ میگا اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس ٹھٹھہ کے اکاؤنٹ کلرک راجہ شاہد، شیٹ کلرک عبدالستار سولنگی اکاؤنٹس برانچ کے دو ملازمین حافظ علی اصغر پیرزادہ، کمپیوٹر آپریٹر عدنان شیخ کی ملی بھگت سے محکمہ پولیس ٹھٹھہ میں 130 پولیس اہلکاروں کی بھرتی دکھاکر انکے ناموں پر کروڑوں کی تنخواہیں، ڈیفرنس بلز، ایڈوانس سیلریز کے بلز بناکر کروڑوں روپے نکلوا کر آپس میں بانٹ لئے۔ اس سلسلے میں باخبر ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاؤنٹنٹ اور شیٹ کلرک کی جانب سے تقریباً پچھلے 5 سال سے جعلی اہلکاروں کی تنخواہیں اور مختلف بلز کی رقم کھارہے تھے۔ جبکہ پولیس اہلکاروں کو رعایت دینے اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے کے عوض علیحدہ رشوت لیکر رعایت دی جاتی تھی، جبکہ ایس ایس پی حسیب افضل بیگ کی پوسٹنگ کے دوران مذکورہ اکاؤنٹنٹ اپنے آپ کو ایس ایس پی کہلواکر گٹکا مافیا سمیت کئی غیر قانونی کاروبار کرنے والوں سے لاکھوں روپے ہفتہ بٹورتا رہا، اس ضمن میں ٹیم کو تحقیقات کے دوران میگا کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے اہم دستاویز بھی ہاتھ آئی ہیں، جس کے بعد ایس ایس پی ٹھٹھہ کی جانب سے میگا کرپشن میں ملوث مذکورہ عملے کو فوری طور پر معطل کرکے رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھیج کر میگا اسکینڈل کا معاملہ نیب کو منتقل کرنے کی سفارشات کردی ہے۔ دوسری جانب اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ملزمان روپوش ہو گئے۔

Comments (0)
Add Comment