اٹک ( نامہ نگار ) رقابت پر رسم حنا میں بیٹھی دلہن اپنے خون میں نہا گئی، عظمیٰ بی بی کو دولہا کے کزن حبیب نے گھر میں گھس کرموت کے گھاٹ اتار دیا، ملزم اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، مقتولہ کی بیوہ ماں کی مدعیت میں تھانہ صدر اٹک نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔تفصیلات کے مطابق شہناز بی بی بیوہ محمد اقبال ساکن جہاں آباد تھانہ صدر حسن ابدال حال مقیم لالہ رخ واہ کینٹ نے تھانہ صدر اٹک میں مقدمہ قتل درج کرایا کہ اس کا خاوند 14 سال قبل فوت ہوا اس کے دو بیٹے محمد فیضان ، کامران شہزاد اور دو بیٹیاں مہناز بی بی اور عظمیٰ بی بی عمر 19 سال ہیں ۔عظمیٰ بی بی کا رشتہ میرے بھانجے بلال احمد ولد محمد رشید اعوان ساکن گولڑہ سے طے ہوا اور طے شدہ پروگرام کے تحت عظمیٰ بی بی کا نکاح شریعت محمدی کے تحت بلال احمد سے کر دیا تھا۔ آج دلہن عظمیٰ بی بی کو رسم و رواج کے مطابق کمرے میں بٹھا دیا گیا جس کی سہلیوں کے ہمراہ میں اور میری بیٹی مہناز بی بی بھی موجود تھی باہر صحن میں رسم حنا کی تقریب ہو رہی تھی کہ اچانک محمد حبیب ولد محمد ارشد اعوان ساکن محلہ ٹیوب ویل گولڑہ مسلح پسٹل کمرے کے اندر آ گیا اور میری بیٹی سے کہا کہ شادی کرنے سے انکار کرنے کا تجھے مزہ چکھاتا ہوں اور عظمیٰ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی۔ وجہ عناد یہ ہے کہ محمد حبیب عظمیٰ بی بی سے شادی کرنے کا خواہشمند تھا اور جو رشتہ مانگنے بھی آئے تھے تاہم عظمیٰ بی بی نے محمد حبیب کے رشتہ کو ٹھکرا دیا تھا ۔پولیس نے ملزم کے خلاف درج کر لیا۔ پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی۔ ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔