اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) بنی گالہ میں وزیر اعظم عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر سینکڑوں بے روزگار پی ایچ ڈی سکالرز نے اپنے مطالبات کے حق میں اسناد جلا کر احتجاج کیا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے جائز مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے سکالرز کو ایک ہفتے بعد اسناد سمیت طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر سے آئے سینکڑوں بے روزگار پی ایچ ڈی اسکالرز نے سوموار کے روز وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور احتجاجاً اپنی اسناد بھی نذر آتش کیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے پی ایچ ڈی اسکالرز کے وفد سے ملاقات کی اور انہیں تمام جائز مطالبات حل کروانے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے احتجاج ختم کرنے کو کہا تاہم وفد نے نعیم الحق کو بتایا کہ ساتھی مظاہرین سے مشورے کے بعد ہی احتجاج موخر کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے پی ایچ ڈی اسکالرز کو ایک ہفتے بعد اپنی اسناد کے ہمراہ ملاقات کے لیے دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پی ایچ ڈی اسکالرز کے تمام جائز مطالبات حل کرے گی۔ اس سے قبل بنی گالہ میں احتجاج کرتے ہوئے پی ایچ ڈی اسکالرز نے احتجاجاً اپنی اسناد نذر آتش کیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ علامتی طور پر اپنی ڈگریوں کو آگ لگا رہے ہیں، کیونکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود وہ بے روزگار ہیں۔ اس موقع پر ایچ ای سی کی کارکردگی کے بینرز بھی نذر آتش کیے گئے۔ مظاہرے کے دوران وزیر اعظم کا اسکواڈ بھی بنی گالہ سے گزرا جس کے سامنے مظاہرین نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ تاہم پولیس نے پی ایچ ڈی اسکالرزکو پیچھے ہٹا کر سکواڈ کا راستہ صاف کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات حل ہونے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بےروزگاری سے تنگ آ کر احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔ جب تک ملازمتیں نہیں ملتیں یہاں سے نہیں جائیں گے ۔ مظاہرین نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایچ ای سی کو بند کیا جائےکیونکہ یہ ادارہ اپنے مقاصد پورے کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گیا ہے۔ مظاہرین نے چیئرمین ایچ ای سی مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔