کراچی (امت نیوز) مشیر تجارت صنعت و پیداوار و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اعلان کے باوجود تباہ حال پاکستان اسٹیل مل کا دورہ کرنے نہیں آئے۔ 10 اکتوبر کے دورہ اسٹیل مل کیلئے سیکریٹری پیداوار چوہدری اظہر علی اسلام آباد سے جبکہ بورڈ آف ڈائریکٹر کے دو ممبر لاہور سے کراچی آئے ،تاہم طے شدہ دورے کو تبدیل کرکے اسے پی آئی ڈی سی ہاؤس میں واقع وزارت پیداوار کے دفتری اجلاس تک محدود کردیا گیا۔ بورڈ کے پانچ ممبران سمیت اسٹیل مل کے قائم مقام PED نصرت اسلام بٹ، قائم مقام چیف فنانشل آفیسر عارف شیخ، انچارج پروڈکشن ڈائریکٹوریٹ عارف افروز انچارج اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ شمس الحق اور دیگر اعلیٰ افسران کو PIDC ہاؤس طلب کرکے بریفنگ لی گئی۔ ذریعے نے بتایا کہ مشیر اس بات پر زور دیتے رہے کہ اسٹیل مل … سے آپشنز بتائے جائیں، اسٹیل مل کی بحالی کیلئے اگر لیز آؤٹ کریں تو کیا کیا کرنا تھے تمام افسران کو اس حوالے سے فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ لوگوں کو وزیراعظم کے مشیر سے بڑی توقعات تھیں کہ وہ اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے موثر کردار ادا کریں گے ،تاہم وہ دورہ کرنے ہی نہیں آئے۔ واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل مل کے تمام پیداواری کارخانے جون 2015 سے بند ہیں اور ادارے ہر طرح کی صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جس کے باعث اسٹیل مل کو فی گھنٹہ 50 لاکھ روپے خسارے کا سامنا ہے۔ جبکہ مجموعی خسارہ اس کے قرضہ جات سمیت 460 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اسٹیل مل میں مئی 2016 سے کوئی مستقل چیف ایگزیکٹو آفیسر CEO نہیں ہے ادارے کے نظام کو جنرل منیجر عہدے کے افسر کے ماتحت چلایا جارہا ہے۔