50 لاکھ گھر بنانا خالہ جی کا گھر نہیں-چیف جسٹس

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈالر کی قیمت میں اضافے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں ڈالر دیکھیں کہاں جا رہا ہے۔50 لاکھ گھر بنانا خالہ جی کا گھر نہیں اور کبوتروں کا پنجرہ بنایا جائے تو بھی دیکھا جاتا ہے کتنے کبوتر آئیں گے۔وزیراعظم جاکر کچی آبادیوں کے حالات دیکھیں۔ ایک آبادی کی سوسائٹی کو ماڈل بنا کر دیگر آبادیوں کی تعمیر ہوگی،کچی آبادیوں کی حالت کو بہتر کرنا انتظامیہ کا کام ہے، سہولیات فراہم نہیں کر سکتے تو ان کا متبادل نظام کریں اور اگر انتظامیہ یہ کام نہیں کرتی تو پھر عدالت معاملے کو دیکھے گی ۔عدالت نے ملک بھر میں کچی آبادیوں کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے قانونی مسودے پر چاروں صوبوں سے جواب طلب کرلیا اور ایم ڈی پی ایس او کا معاملہ نیب کے سپرد کردیا،چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر ٹیکسوں کے معاملے کی سماعت کی۔

Comments (0)
Add Comment