فیصل واؤڈا کی نااہلی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی-وزارت آبی وسائل کو نوٹس

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے تحریک انصاف کے فیصل واؤڈا نااہلی سے متعلق دائر درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی اور وزارت آبی وسائل کے ذریعے فیصل واؤڈا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے عدالت نے فیصل واؤڈا کو پیشی کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ 13 نومبر تک پیش نہ ہوئے تو موجودہ شواہد پر نااہلی کے مقدمہ کا فیصلہ جاری کردیا جائے گا کیونکہ عدالت متعدد بار فیصل واؤڈا کو نوٹس جاری کرچکی ہے۔ درخواست گزار قادر خان مندوخیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے متعدد بار مدعلیہ فیصل واؤڈا کو پیش ہونے کے لیے نوٹس بھیجے ہیں لیکن وہ عدالتی احکامات کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں اور پیش نہیں ہورہے ہیں لہذا عدالت 2دن کے لیے فیصل واؤڈا کی قومی اسمبلی کی رکنیت معطل کر دیں تو یہ خود بخود پیش ہوں گے فیصل واؤڈا کے خلاف امریکی شہری ہونے کے تمام شواہد موجود ہیں۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فیصل واؤڈا کا انتخابی ریکارڈ تحویل میں لیا جائے کیونکہ ٹمپرنگ کا خدشہ ہے۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق سیشن جج سکندر لاشاری کی سزائے موت کے خلاف اپیل سننے سے انکار کرتے ہوئے مجرم کی اپیل دوسرے بینچ کو بھجوانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوادیا ۔ جمعرات کو دو رکنی بینچ کے روبرو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد شاہانی کے بیٹے عاقب شاہانی کوقتل میں گرفتار مجرم سابق سیشن جج سکندر لاشاری کیجانب سے سزائے موت کے خلاف دائر اپیل کی سماعت ہوئی۔ علاوہ ازیں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ نے فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی میں کروڑوں روپے کرپشن کیس میں گرفتار ملزمان ڈاکٹر نثار مورائی، عبدالسعید، امجد اقبال کی میڈیکل گراونڈ پر درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ایک اور درخواست میں عدالت عالیہ نے پولیس مقابلہ، دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ کے مقدمات میں دو ملزمان خلیل اللہ اور اور سرفراز رادھے کی 21،21سال قید کی سزا کاالعدم قرار دے دی۔ فاضل عدالت نے حکم دیا ہے کہ اگر ملزمان پر ار کیسز نہیں ہیں تو رہا کیا جائے۔سندھ ہائی کورٹ نے سابق ہاکی اولمپئین رانا شفیق آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کے خلا ف اور ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر عبوری ضمانت میں 20 نومبر تک توسیع کردی ۔فاضل عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے نیب کو تمام دستاوئزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کی ہدایت کر دی۔

Comments (0)
Add Comment