لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف کے داماد عمران علی کی تمام جائیداد قرق کرنے حکم دے دیا، احتساب عدالت کے جج محمد اعظم نے عمران علی کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا۔ احتساب عدالت میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کے کیس پر سماعت ہوئی۔عدالت نے عمران علی کی صرف وہ جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا جو اس کی ذاتی ملکیت ہے، عدالت نے دیگر شیئر ہولڈرز کی جائیداد پر کاروائی کرنے سے روک دیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد اعظم کے روبرو نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ نے عمران علی کی جائیداد کی حتمی فہرست پیش کی تھی۔ جس میں عمران علی کے نام پر ڈی ایچ اے میں کروڑوں روپے مالیت کا گھر بھی نکل آیا۔فہرست میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ علی ٹاور اور علی سینٹر میں کتنی جگہ کرائے پر دے رکھی ہے، کتنے شیئرز کے مالک عمران علی اور کتنے کی مالک ان کی اہلیہ ہیں،نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ عمران علی کی اربوں روپے مالیت کی جائیداد پاکستان میں ہے، علی سنٹر اور علی ٹاور میں کروڑوں روپے مالیت کےدفاتر اور اپارٹمنٹ ہیں، علی اینڈ فاطمہ ڈویلپراور علی اینڈ کمپنی بھی ملکیت ہیں، ملزم کے نام پر مدینہ فیڈ ملز اور غوث اعظم ڈویلپرز بھی موجود ہیں، علی پروسیڈ فوڈز کمپنی کے علاوہ گلبرگ تھری میں 99 نمبر اور 100/Aپلاٹ بھی ملکیت ہیں۔نیب کے مطابق عمران علی یوسف پر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سی ایف او اکرام نوید سے 131 ملین روپے رشوت لینے کا الزام ہے، انہیں تحقیقات کے لیے نیب طلب کیا گیا، عمران علی یوسف طلب کرنے کے باجود پیش نہیں ہوئے، شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کے وارنِٹ گرفتاری جاری ہوئے تاہم ملزم بیرون ملک فرار ہو گیا۔ بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف کے داماد کو اشتہاری قرار دینے اور ان کی تمام جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔