فضائی کرائے بڑھنے سے عمرہ ساڑھے 12 فیصد مہنگا ہو گیا

کراچی ( رپورٹ : سیدنبیل اختر ) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے پر فضائی کرائے بڑھانے کا عمل شروع ہو گیا ۔ عمرہ سیزن کے لئے ساڑھے 12 فیصد اضافے کے ساتھ بکنگ کی جائیگی ۔ پی آئی اے 22 اکتوبر سے 56 ہزار کے بجائے 63 ہزار روپے پر بکنگ کرے گی۔ ایوی ایشن پالیسی کے باعث پاکستانی فضائی کمپنیوں کو مسافر ملنا مشکل ہو گیا۔ جب کہ دوبارہ عمرہ کرنے والوں کیلئے 2 ہزار ریال کی شرط کے باعث امسال معتمرین کی تعداد کم ہونے کا امکان ہے ۔ ذی الحج کی آخری تاریخ سے عمرہ کے آغاز کے باوجود ٹریول ایجنٹ سر پکڑ کر بیٹھ گئے ، غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے گروپس لانے پر من مانی کی کھلی چھوٹ دے دی ، سعودی گلف ایئر لائن اور فلائی ناس نے کم تر نرخوں پر بکنگ شروع کر دی ۔ پاکستانی فضائی انڈسٹری میں شدید بے چینی ، بعض نے انٹرنیشنل آپریشن نہ چلانے پر غور شروع کر دیا ۔ شاہین ایئر آپریشن بحالی کے لئے اپنے حصص فروخت کرنے پر آمادہ ہوگئی ۔اہم ذرائع نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ایوی ایشن پالیسی پاکستانی فضائی کمپنیوں کو تباہی کے دہانے پر لے آئی ہے ، پاکستان میں نجی فضائی کمپنیوں ایئر بلیو اور سیرین ایئر نے آپریشن کو مزید کم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ اسی طرح پی آئی اے بھی امریکہ سمیت کئی بین الاقوامی روٹس چھوڑ چکی ہے ، جن میں ایمسٹرڈ یم اور فرینکسفرٹ بھی شامل ہیں۔ پی آئی اے کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ نئی ایوی ایشن پالیسی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مڈل ایسٹ کی غیر ملکی فضائی کمپنیاں پاکستان میں لینڈنگ رائٹس حاصل کر کے سستے کرایوں کے ساتھ کامیاب آپریشن چلارہی ہیں ، جب کہ بیرون ملک کئی روٹس کی بندش کی بھی بڑی وجہ وہی غیر ملکی فضائی کمپنیاں ہیں۔اعلیٰ افسران کے مطابق ایمسٹرڈیم اور فرینکفرٹ میں غیر ملکی کمپنیوں نے پی آئی اے کے عمرہ کرائے سے 30 فیصد کم پر مسافر لے جانے کا سلسلہ شروع کیا جس پر پی آئی اے کو بھی نقصان میں ٹکٹ فروخت کرنا پڑے اور کچھ عرصے بعد پی آئی اے نے فلائٹس کرنا بند کر دیں ۔ جوں ہی پی آئی اے آپریشن بند ہوا انہی غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے پی آئی اے کرائے کے مقابلے میں 30 سے 40 فیصد اضافے کے ساتھ ٹکٹ فروخت کرنا شروع کر دیے ۔اسی طرح پاکستانی انڈسٹری کو بھی نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ شاہین ایئر کی بندش کے بعد پاکستانی فضائی کمپنیوں کو شاہین ایئر کے مسافر منتقل ہونے چاہیے تھے تاہم ایسا نہ ہوا اور سعودی عرب کی نجی فضائی کمپنیاں شاہین ایئر کے مسافروں کو اپنی طرف کھینچنے میں کامیاب ہوگئیں۔ذرائع نے بتایا کہ حالیہ دنوں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستانی فضائی کمپنیوں نے عمرہ کرایوں میں 12 سے 15 فیصد کرایوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کا اطلاق 22 اکتوبر سے کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے جدہ اور مدینہ کے لئے 56 سے 57 ہزار بکنگ کر رہی تھی تاہم 22 اکتوبر سے 63 ہزار روپے بکنگ کرے گی ، وہیں سی اے اے نےسعودیہ کی نجی فضائی کمپنی فلائی ناس کو ایک بار پھر لینڈنگ رائٹس دے دیے ہیں جو کراچی ، لاہور ، فیصل آباد ، اسلام آباد ، ملتان اور دیگر شہروں سے دمام کے لئے 55 ہزار روپے بکنگ کرے گی ،سی اے اے نے فلائی ناس فضائی کمپنی کو 15 اکتوبر 2018 سے آپریشن کی اجازت دے دی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ فضائی کمپنیاں اپنے ہی ملک سے تیل لے کر پاکستان کا رخ کرتی ہیں اور انہیں کم کرائے کے باوجود اچھا منافع حاصل ہوتا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی ایوی ایشن انڈسٹری کے لئے کاروبار کے مواقع ختم ہوتے جا رہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فضائی کمپنیوں کی بہ نسبت غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے پاکستانی مسافروں کے ساتھ ساتھ ٹریول ایجنٹس کو بھی اچھا منافع فراہم کیا جا رہا ہے ۔ ایک مصروف ٹریول ایجنٹ نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ امارات ایئر لائن ، سعودی ایئر لائن کے علاوہ سعودی گلف ایئر لائن بھی ٹریول ایجنٹوں و گروپس بکنگ پر فی ٹکٹ 5 سے 7 ہزار کمانے کا موقع فراہم کر رہی ہیں ۔ ٹریول ایجنٹس بکنگ 53 ہزار روپے فی کس کے حساب سے کر کے مسافروں سے 63 ہزار روپے تک وصول کرتے ہیں ، یہ کرایہ ان کے لئے اچھا منافع قرار دیا جاتا ہے جس پر سی اے اے کی ریگولیٹری اتھارٹی بھی ان کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھاتی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹریول ایجنٹس ان غیر ملکی کمپنیوں سے ملنے والے کرائے پر خوش تو ہیں لیکن سعودی حکومت کی جانب سے 2 ہزار روپے اضافی وصولی پر نالاں بھی ہیں ۔ ٹریول ایجنٹس کے مطابق گزشتہ برس ساڑھے 14 لاکھ پاکستانی عمرہ کے لئے پاکستان سے حجاز گئے تھے تاہم اس بار نئی پابندی کے باعث تقریبا 3 لاکھ افراد عمرہ کی ادائی کے لئے نہیں جاسکیں گے ۔ معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ برس عمرہ کے لئے جانے والے 2 سال تک عمرہ کی ادائیگی کے لئے بغیر 2 ہزار ریال ادا کئے ویزہ حاصل نہیں کر سکتے جس سے عمرہ ٹکٹ کی فروخت بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ 20 سے 30 فیصد عمرہ زائرین محرم کے بعد عمرہ سیزن کے لئے ویزہ حاصل کر لیتے تھے تاہم امسال نئی پابندی کے باعث انہیں عمرہ پیکج سے زیادہ رقم اضافی طور پر ادا کرنا پڑے گی جس کی وجہ سے عمرہ ٹکٹ کی سیل میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں کے دوران عمرہ محرم کے بعد شروع ہوا کرتا تھا اس بار ذی الحج کے آخری دنوں میں عمرہ ویزوں پر لائنیں لگنا شروع ہوگئی تھیں ۔ ’’امت‘‘ ٹریول ایجنٹس ایسو سی ایشن کے ذمہ دار ندیم شریف نے بتایا کہ 2 ہزار ریال کی اضافی ادائیگی پر وزارت مذہبی امور سے رابطہ بھی ہوا ہے اور اس سلسلے میں سعودی حکومت سے بات چیت شروع ہونے سے متعلق سنا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2 ہزار والی شرط بر قرار رہنے سے عمرہ سیلزمیں 20 سے 30 فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے ۔ ’’امت‘‘ نے کرائے سے متعلق ریونیو منیجمنٹ کے جنرل منیجر علی طاہر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہونے اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ہونے کی وجہ سے عمرہ کرایہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 22 اکتوبر سے ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایوی ایشن پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ورنہ پاکستانی ایوی ایشن انڈسٹری بیٹھنے کے خدشات روز بروز بڑھتے ہی جارہے ہیں ۔

اسلام آباد(وقاص منیر چوہدری ) ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کو جواز بنا تے ہو ئے اسٹیل کارخانوں نے مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیاہے جس سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سریے کی قیمتیں 1 لاکھ 6 ہزارروپے فی ٹن تک پہنچ گئی ہیں ، کھڑکیوں، دروازوں کی تیاری اور تعمیراتی کاموں میں استعمال ہونے والی اسٹیل مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔تفصیلات کے مطابق تعمیراتی اور صنعتی شعبے بھی اسٹیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے شدید متاثرہونے لگے، اسٹیل شیٹس، انڈسٹریل کوائل کی قیمتیں متاثر ہونے سےصنعتی شعبہ بھی زد میں آگیا ہے ۔جس کے نتیجے میں تعمیراتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی اور زیرتعمیر پروجیکٹس کی لاگت بڑھ جائے گی۔ ما رکیٹ میں زیا دہ تر فروخت ہو نے والا جی 40سر یا گزشتہ ماہ تک 85ہزار روپے فی ٹن فروخت ہو رہا تھا تاہم دو ہفتوں کے دوران 12ہزار روپے اضا فہ کے بعد 97ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے جبکہ جی 60سر یا 10ہزار روپے کے اضا فہ کے ساتھ ایک لا کھ روپے ٹن ہو گیا ہے جبکہ سو م کو الٹی کا سر یا ایک ماہ کے دوران 8ہزار روپے اضا فے کے بعد 90ہزار ٹن کا ہو گیا ہے بلڈرز کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی اسٹیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہونے کے بعد سریے کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا جب کہ سریے کی قیمتوں میں اضافے سے انفرااسٹرکچر اور دیگر منصوبے شدید متاثر ہوں گے، اورتعمیراتی لاگت بڑھے گی جس سے مکان اور دکان کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی جس سے عام آدمی براہ راست متاثر ہوگا اور عام آدمی کے لیے گھر خریدنا مزید مشکل ہوجائے گادوسری جانب کھڑ کیا ں دورازے اور تعمیراتی کاموں میں استعمال ہو نے والی اسٹیل کی قیمتوں میں بھی خا طر خواہ اضا فہ ہو چکا ہے۔ ویلڈرز کے مطابق دروازے اور کھڑ کیا ں بنا نے والے لو ہے کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران 30 روپے فی کلو اضا فہ کیا گیا ہے جس سے کھڑکیوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں ۔’’امت‘‘ سے گفتگو کر تے ہو ئے ویلڈنگ کے کام سے منسلک مظہر حسین،انوار کیانی،اور علی رضا کا کہنا تھا کہ تعمیراتی کا مو ں میں استعما ل ہو نے والے اسٹیل کی قیمتوں میں اضا فے سے ہما را کام بھی متا ثر ہو گا نئے تعمیر ہو نے والے پا نچ گھروں کا کام پر انے ریٹ پر ایڈوانس لے رکھا تھا اب ما رکیٹ میں لو ہا مہنگا ہو نے سے مزدور ی تو در کنا ر پاس سے پیسے ڈال کر آ رڈر پو را کر نا پڑے گا۔

Comments (0)
Add Comment