کراچی(نمائندہ خصوصی)خیر پور میں قبضہ مافیا نے غریب بیوہ خاتون کی 10 ایکڑ زرعی اراضی سمیت خیرپور کے دیگر رہائشیوں کی سیکڑوں ایکڑ زرعی اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے ۔قبضہ مافیا کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔قبضہ مافیا کی جانب سے زرعی زمین مقائدہ پر 12 سالہ ٹھیکے پر لی جاتی ہے اور ٹھیکہ ختم ہوتے ہی قبضہ کرلیا جاتا ہے۔متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا کو تھانہ کوٹ لالو پولیس، اسسٹنٹ کمشنر، غلام رسول پنہور اور پٹواری پکا چانگ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ، جس کی وجہ سے متاثرین کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔متاثرین کا کہنا ہے کہ مطلق کوٹ لالو میں سیکڑوں ایکڑ زرعی اراضی کے کاغذات میں ردوبدل کرکے قبضہ کیا جاچکا ہے۔اس ضمن میں ایک متاثرہ شخص صادق حسین تالپور نے بتایا ہے کہ میں خیر پور لقمان کا رہائشی ہوں۔میں نے 1999میں 2 ایکڑ زرعی زمین قیصر خان مری کے بیٹے تاڑو خان مری سے خریدی تھی، جو مطلق کوٹ لالو میں موجود ہے جوکہ میں نے رمضان مری نامی شخص کو 2005 میں مقائدہ میں دی تھی، جس کے ساتھ میں نے 12 سالہ ٹھیکہ کیا تھا تاہم ٹھیکہ اور مقائدہ ختم ہونے پر جب میں اپنی زمین پر گیا، تو وہاں پر رمضان مری اپنے دیگرساتھیوں جن میں جاوید مری،صدام مری،رجب مری، حفیظ مری، مجید مری اور 3 نامعلوم افراد کے ساتھ زمین پر موجود تھے، جنہوں نے مجھ پر بدترین تشدد کرنے کے بعد مجھے اپنی زمین سے دور پھینک کر دھمکی دی کہ اگر تم دوبارہ آئے، تو جان سے ماردیں گے، جس کی شکایت میں نے تھانہ کوٹ لالو اور اینٹی کرپشن ڈائریکٹر کو دی۔وہاں سے میری درخواست ڈپٹی ڈائریکٹر سکھر اور وہاں سے اے ایس آئی علی نواز راجپر کو خیرپورمیرس درخواست بھیجی گئی، تاہم بیان لینے کے بعد وہ بھی کاروائی کرنے سے قاصر رہے اور قبضہ مافیا کے سامنے بے بس نظر آئے۔مافیا کی جانب سے 12 ایکڑ زرعی اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے، جس میں سے 2 ایکڑ اراضی میری اور 10ایکڑ اراضی قیصر مری کی بیوہ کی ہے ، جس کے شوہر کو بھی رمضان مری اور ان کے ساتھیوں نے اغوا کرکے قتل کردیا ہے، جس کا اعلم تمام علاقہ مکینوں کو ہے ۔مافیا کے کارندے رمضان مری نے قیصر خان مری کی لاش بھی ان کے اہلخانہ کو نہیں دی بلکہ اسی زمین میں دفنا دی ہے۔واقعہ کی اطلاع کے باوجود بیوہ کو انصاف نہیں مل سکا۔مقتول قیصر مری کی بیوہ ، صادق حسین تالپور اور دیگر متاثرین نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرکے ہماری زمین واپس دلوائی جائے۔اس ضمن میں جب تھانہ کوٹ لالو کے ایس ایچ او سے رابطہ کیا گیا، تو ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔