سعودی صحافی کے قتل کے ثبوت ملنے کا امریکی دعویٰٰ

ریاض/ انقرہ (امت نیوز)امریکی میڈیا نےدعویٰ کیا ہے کہ ترک حکام کو منحرف سعودی صحافی جمال خشوگی کے سعودی قونصل خانے میں قتل کے آڈیو و ویڈیو شواہد مل گئے ہیں ۔جرمن میں جلاوطن سعودی شہزادے خالد بن فرحان السعود نے انکشاف کیا ہے کہ صحافی جمال خشوگی کے حق میں آواز اٹھانے والے5سعودی شہزادے لاپتہ کر دیئے گئے ہیں۔سعودی عرب و ترکی میں جمال خشوگی کے معاملے کی مشترکہ تحقیقات پر اتفاق رائے کے بعد جمعہ کو سعودی تفتیشی حکام کا ایک وفد استنبول پہنچ گیا ہے ۔اس ضمن میں جمعرات کو شاہ کے خصوصی مشیر اور گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نےترکی کے مختصر دورے میں میزبان ملک سے مذاکرات کئے تھے ، جس میں تحقیقات کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا گیا تھا ۔ترک صدر اردوغان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سعودی حکام صحافی خشوگی کے اپنے قونصلیٹ سے باہر جانے کی ویڈیو پیش کریں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ قونصلیٹ یا سفارت خانے میں کیمرا سسٹم نصب نہ ہو؟۔ان کیمروں میں تو اڑتے پرندے اور مچھر نظر آ جاتےہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی چینل سی این این نے انکشاف کیا ہے کہ ترک حکام کو چند روز قبل لاپتہ ہونے والےسعودی صحافی جمال خشوگی کے سعودی قونصل خانے میں قتل کے حوالے سے آڈیو اور ویڈیو شواہد مل گئے ہیں۔یہ شواہد دیکھ کر سب دنگ ہیں ۔ترکی نے ابتدائی تحقیقات کے بعد ہی صحافی کو قونصل خانے میں قتل کئے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔اقوام متحدہ نے لاپتہ صحافی سے کسی قسم کے نازیبا سلوک کا ذمہ دار سعودی عرب کو ٹھہرایا تھا۔ برطانیہ اور امریکہ نے صحافی کے قتل پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔ سعودی عرب کا موقف تھا کہ لاپتہ صحافی کچھ دیر قونصل خانے میں رہنے کے بعد واپس چلا گیا تھا ۔ویانا کنونشن کے تحت حاصل استثنیٰ کے باعث قونصل خانے میں میزبان ملک تلاشی نہیں لے سکتا ۔اسی استثنیٰ کی وجہ سے گمشدہ صحافی کے معاملے پر اب تک کوئی مثبت پیشرفت سامنے نہیں آسکی ۔ادھربرطانوی اخبار کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں منحرف سعودی شہزادے خالد بن فرحان السعود نے انکشاف کیا ہے کہ صحافی جمال خشوگی کے حق میں آواز اٹھانے والے5سعودی شہزادے لاپتہ کر دیئے گئے ہیں۔پانچوں شہزادوں نے شاہ سلمان سے ملاقات کی کوشش کی تو انہیں نا معلوم مقام پر قید کر دیا ۔ کسی کو نہیں معلوم کہ یہ لوگ کہاں ہیں ؟۔شہزادوں کو لاپتہ کئے جانے کے باعث سعودی شہزادے خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ سعودی حکام نے مجھے بھی اسی طرح اغوا کرنے کی کوشش کی تھی۔مجھےمصر کے سعودی سفارتخانےمیں حکام سے ملاقات کی شرط پر کروڑوں ڈالر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ حکام نے مجھ سے کہا تھا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ آپ کے مالی حالات بہتر نہیں، ہم مدد کرنا چاہتے ہیں۔ایک امریکی اخبار کے مطابق جمال خشوگی کے دوستوں کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے صحافی کو رابطہ کرکے پیشکش کی تھی کہ اگر وہ واپس سعودی عرب آجائیں تو انہیں نا صرف حفاظت ،بلکہ اعلیٰ نوکری بھی دی جائے گی ۔لیکن صحافی نے یہ پیشکش مسترد کردی تھی۔ترکی میں جلا وطن جمال خشوگی پہلی اہلیہ کو طلاق دینے کیلئے2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ گئے تھے ، تاہم وہ واپس نہیں لوٹے۔ سعودی قونصلیٹ سے منحرف صحافی جمال خشوگی کے لاپتہ ہونے کی وضاحت کیلئےامریکہ ،برطانیہ اور ترکی نے سعودی عرب پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔امریکی کانگریس نے سعودی عرب کو متنبہ کیا ہے کہ جمال خشوگی کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر سعودیہ سے امریکہ کے فوجی تعلقات مخدوش ہو سکتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس معالے پر سعودی عرب سے دفاعی تعلقات کو خطرے میں نہیں ڈالا جاسکتا۔سعودی عرب فوجی ساز و سامان پر 110 ارب ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ریاض پر پابندیاں لگائیں تو سعودی اپنا پیسہ روس یا چین میں خرچ کریں گے۔امریکی صدر ٹرمپ نےخشوگی کے معاملےکی تحقیقات کیلئے امریکی حکام کی استنبول موجودگی کا دعویٰ کیا ہے جسے ترکی نے مسترد کر دیا ہے ۔ برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ منحرف سعودی صحافی کے اپنے ملک کے قونصل میں قتل کے الزامات درست ہیں تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ نے سعودی حکام سےمعاملے پر وضاحت طلب کر لی ہے۔

Comments (0)
Add Comment