اسلام آباد(نمائندہ امت/مانیٹرنگ ڈیسک)پشتون تحفظ موومنٹ کی سرگرم رکن گلالئی اسماعیل کواسلام آبادائیرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔گلالئی اسماعیل ہم جنس پرستی کی حامی اور پختون کلچر کے خلاف ہے۔پختونوں کے حقوق کی دعویدار گلالئی اسماعیل نے گرفتاری کے بعد انگریزی میں جاری آڈیو پیغام میں کہا کہ حکومت مبینہ طور پر سول سوسائٹی کے خلاف ہے جبکہ اس کا نام پی ٹی ایم کے صوابی میں جلسے پر ایف آئی آر میں درج ہے۔ ذرائع کے مطابقگلالئی اسماعیل کے والد پروفیسر اسماعیل مذہب کے حوالے سے کیسز میں بھی مطلوب تھے اور بنوں جیل میں قید رہ چکے ہیں۔ صوابی سے تعلق رکھنے والے گلالئی اسماعیل سیکورٹی وجوہات کی بنا پر آج کل اسلام آباد میں مقیم ہے اور گزشتہ صبح لندن سے پہنچی تھی۔ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق گلالئی اسماعیل کا نام ای سی ایل میں درج تھا۔ گلالئی اسماعیل کو ایف آئی اے کے ہیڈ کوارٹرز لے جایا گیا ،جہاں 2 گھنٹے پوچھ گچھ کے بعدجانے کی اجازت دے دی گئی۔ رہائی کے بعد گلالئی اسماعیل نے وطن واپس آنے اور ایف آئی اے حکام کی طرف سے پوچھ گچھ کرنے کے بارے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرمتنازعہ ٹویٹ کی، جس کے بعد خیبر پختون پولیس نے ایف آئی اے حکام سے ملزمہ کودوبارہ حراست میں لینے کی درخواست کی ،جس پر ایف آئی اے نے گلالئی اسماعیل کو حراست میں لے کراینٹی ہیومن اسمگلنگ سیل میں منتقل کردیا ۔ملزمہ کوصوابی پولیس کی تحویل میں دیا جائے گا۔