کراچی (پ ر) منشیات کا زہر نئی نسل کی رگوں میں سرایت کرتا جارہا ہے۔ گٹکا، مین پوری، ماوا، تمباکو کوٹڈ چھالیہ، چرس، شیشہ اور ہیروئن کی روک تھام ڈرگ کنٹرول اداروں کی ذمہ داری ہے۔ لیکن شہری، صوبائی اور وفاقی حکومت سب اس عفریت کو روکنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ اس صورتحال میں صحت مند معاشرہ کے قیام کا خواب محض سراب ہی رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار جوائننگ ہینڈز، ویلفیئر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن سبین میمن نے وزارت صحت کے نام مکتوب میں کیا ہے۔ جس کی نقول چیف جسٹس، وزیراعلیٰ آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی، رینجرز کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔ انہوں نے لیاری میں منشیات فروشی میں ملوث افراد گروہوں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مکروہ دھندے اور اس کے استعمال کیخلاف اخبارات، ٹی وی سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی مہم چلائی جائے اور ٹول فری نمبر جاری کیا جائے۔ عوام منشیات فروشوں کی نشاندہی کریں انہوں نے کہا کہ نشے کے عادی افراد کے علاج کیلئے بحالی مراکز قائم کئے جائیں تاکہ نوجوانوں کو اس مہلک ترین زہر سے محفوظ رکھا جاسکے۔