متحدہ – پی ٹی آئی کارکن زیادہ ووٹرز نکالنے میں ناکام

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی کے حلقہ این اے 243 کے ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے بھی کم رہا،متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف کے کارکنان ووٹرز کو گھروں سے نکالنے میں ناکام رہے ،مرد ووٹرز پہلے سے کم جبکہ خواتین ووٹرز کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 243 میں اتوار کے باعث پولنگ کا عمل صبح نہ ہونے کے برابر رہا اور تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے ووٹرز کو گھروں سے نکالنے میں ناکام رہی،پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ووٹرز کو گاڑیوں کی سہولت فراہم کی جس میں ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تک لایا اور لے جایا جاتا رہا۔ ووٹرز کے نہ ہونے سے سیاسی جماعتوں کی اس وقت پریشانی میں اضافہ ہوا جب 9 بجے تک شہریوں کی جانب سے پولنگ اسٹیشن 145 اور 146میں کوئی ووٹ کاسٹ ہی نہ ہوسکا۔ پولنگ اسٹیشن 146 میں پہلا ووٹ پولنگ ایجنٹ زبیر احمد نے 8 بج کر 4 منٹ پر ڈالا ،جبکہ پولنگ اسٹیشن 145 پر پہلا ووٹ راشد علی نے ڈالا،دوپہر تک پولنگ اسٹیشن کے کل ووٹ 29 سو 90 میں سے صرف 300 ووٹ ہی ڈالے گئے۔ علاوہ ازیں کراچی کے ضلع ملیر کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 87 پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر امن طریقے سے ہوئے ۔اس حلقے کی مجموعی آبادی 3 لاکھ 87 ہزار ہے۔ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتیں اور ان کے مقامی رہنما کی طرف سے ووٹروں کو گھروں سے پولنگ اسٹیشنوں تک لانے میں عدم دلچسپی دیکھی گئی ۔ پی پی کے علاوہ دیگر جماعتوں کے کیمپوں پر گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آئی ۔حاصل اعداد و شمار کے مطابق اس صوبائی حلقے میں ٹرن آؤٹ 15 فیصد رہا خواتین ووٹروں کی تعداد انتہائی کم دیکھنے میں آئی۔ شہری علاقوں میں 5 فیصد اور دیہی علاقوں 10 فیصد خواتین نے ووٹ کاسٹ کیا۔ ٹرن آؤٹ کم ہونے کی وجہ سے پولنگ کا عمل سست روی کا شکار رہا اور کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ عملہ ووٹروں کا انتظار کرتا رہا ۔خواتین پولنگ بوتھ ووٹروں سے خالی رہے۔ کراچی کے ضلع ملیر کے اس حلقہ پر پی ٹی آئی کے امیدوار قادر بخش گبول کے مقابلے میں پیپلزپارٹی امیدوار ساجد جوکھیو تھے۔ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر، ڈی سی ملیر،پولیس،رینجرزاورپاک فوج کےافسران نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔

Comments (0)
Add Comment