لاہور – راولپنڈی میں انتخابی جھگڑے – مستونگ میں پولنگ روکنا پڑی

راولپنڈی/لاہور/کوئٹہ(نمائندہ امت/نمائندہ خصوصی) ضمنی انتخابات کے دوران حلقہ این 131 لاہور اور این اے 63 راول پنڈی کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر ہونے والی ہنگامہ آرائی میں متعدد افراد زخمی ہوگئے،صادق آبادسے 1پی ٹی آئی کارکن گرفتارکرلیا گیا،شمس آبادمیں کشیدگی پررینجرزطلب کرلی گئی جبکہ حلقہ پی بی35 مستونگ کے پولنگ اسٹیشن میں آزاد امیدوار اور بلوچستان عوامی پارٹی کے کارکنوں کے درمیان تصادم پولنگ پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔ضمنی انتخابات کے موقع پرراولپنڈی کے تھانہ صادق آباد کی حدود یونین کونسل 21 میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے ،پی ٹی آئی کے راجہ ناصر محفوظ گروپ کی جانب سے (ن) لیگی کارکنوں پر فائرنگ کی گئی ،فائرنگ معین عباسی نے نائن ایم ایم پسٹل سے کی۔راجہ ناصر محفوظ گروپ نے دو بھائیوں راجہ نعمان اور راجہ ندیم پر تشددبھی کیا،راجہ ناصر محفوظ گروپ اسلحہ لہراتا رہا۔ پولیس پر ہاتھ اٹھانے والے پی ٹی آئی کارکن خالد کیانی گرفتارکرلیاگیا،گرفتار پی ٹی آئی کارکن ڈی ایس پی راجہ طیفور کا بھتیجا ہے جسے تھانہ صادق آباد منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کی ڈنڈا بردار فورس علاقے میں تعینات کردی گئی۔ادھرشمس آباد پولنگ اسٹیشن کے باہر بھی دونوں جماعتوں کے کارکنان میں کشیدگی پیداہوگئی۔ادھر لاہورکے حلقے این اے 131میں مختلف پولنگ اسٹیشنز کے باہر دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی ۔ فاروق آباد اور لالک جان چوک کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر کارکنان کی نعرے بازی ہاتھا پائی تک جاپہنچی۔ اس دوران ایک دوسروں پر لاتوں اور مکوں سمیت ڈنڈوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا، تاہم پولیس نے مداخلت کرکے دونوں جماعتوں کے کارکنان کو ایک دوسرے سے الگ کیا۔این اے 63 راولپنڈی میں بھی مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم کی خبریں موصول ہوئیں۔ کارکنان نے ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بنایا ور کپڑے پھاڑ دیئے۔ملتان میں پی پی 222 جلالپور پیروالہ کے علاقے میں پولنگ اسٹیشن نمبر 88 کھاکھی پنجانی پربھی جھگڑا ہوا۔ تحریک انصاف کے امیدوار رانا سہیل نون کی گاڑی پر آزاد امیدوار شازیہ کھاکھی کے حامیوں نے دھاوابولتے ہوئے مبینہ طورپرپتھراؤ کیا،جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی امیدوارکی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔راناسہیل نون فوری طور پر پولنگ اسٹیشن 88 سے روانہ ہوگئے۔ مستونگ میں گنڑی پولنگ اسٹیشن میں آزاد امیدوار انو شاہوانی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے کارکنوں میں تصادم ہوا جس کے باعث پولنگ پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا بلوچستان عوامی پارٹی کے ووٹرز نے الزام لگایا کہ آزاد امیدوار انور شاہوانی کے ووٹرز جعلی ووٹ کاسٹ کرنے میں مصروف تھے تاہم آزاد امیدوار انور شاہوانی نے اس کی تردید کر تے ہوئے کہا کہ باپ پارٹی کے امیدوار کے لئے حکومتی مشینری استعمال کی جا رہی ہے جس کی ہم گز اجازت نہیں دینگے تاہم ایف سی ، لیویز اور پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

Comments (0)
Add Comment