لاہور( امت نیوز ) نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے چارج سنبھال لیا۔ضمنی انتخابات کے بعد وفاقی حکومت کے فیصلے پر عملدرآمد ہوگیا اور محمد طاہر کے عہدہ چھوڑنے کے بعد نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔امجد جاویدسلیمی اپنے دفتر پہنچے تو انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور پولیس کے جوانوں نے انہیں سلامی دی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امجد جاوید سلیمی نے کہا کہ پنجاب کےمسائل بہت اور پولیس کم ہے، پولیس کی تعداد اور عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں بنائیں گے۔آئی جی پنجاب کا کہنا تھاکہ ایف آئی آر کے اندراج کو ہرصورت یقینی بنائیں گےاور عوامی سہولت کیلئے پولیس میں اصلاحات کی جائیں گی۔امجد جاوید سلیمی پولیس سروسز کے 14ویں کامنتھ سے تعلق رکھتے ہیں۔یکم نومبر 1986کو انہوں نے بطور اے ایس پی پولیس سروس جوائن کی، ان کی سب سے پہلی تعیناتی اے ایس پی اوگی ضلع مانسہرہ تھی۔ایس پی کے طور پر انہوں نے اے آئی جی ٹریننگ اور گوجرانوالہ اور میانوالی کے ڈی پی اوز کے طور پر خدمات انجام دیں اور پھر اقوام متحدہ کے امن مشن پر بوسنیا میں ڈیڑھ سال تعینات رہے۔اقوام متحدہ امن مشن سے واپسی پر ڈی پی او ساہیوال اور سیالکوٹ رہے جس کے بعد ان کی تعیناتی اسپیشل برانچ پنجاب میں ہوگئی۔امجد جاوید سلیمی ڈی پی او جھنگ، اے آئی جی فائنانس پنجاب، ڈی آئی جی ایلیٹ پنجاب، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، آر پی او ساہیوال، آر پی او سرگودھا، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ، آر پی او ملتان اور ایڈیشنل آئی جی پٹرولنگ ہائی ویز رہے۔ان کی تعیناتیوں کے دوران سیالکوٹ جیل میں 7ججز کا قتل، لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملہ اور بادامی باغ میں مسیحی بستی جلانے کےواقعات بھی پیش آئے۔