کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس کے ملزمان سابق اس ایس پی ملیرراؤ انوار اورڈی ایس پی قمراحمد کی ضمانت کی منسوخی سے متعلق دائر درخواست پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ اور مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیئے۔ پیر کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ پر مشتمل سنگل بینچ نے مقتول نقیب اللہ کے والد محمد خان کی جانب سے ضمانت کی منسوخی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت میں وکیل صفائی کا کہنا تھا عدالت نے ہمیں سنے بغیر اور شواہد نظر انداز کرتے ہوئے قمر احمد کی ضمانت منظورکی۔ملزمان پرنقیب اللہ اورانکے ساتھیوں کو اغوا, قتل غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزامات ہیں ۔لہذا استدعا ہے کہ ڈی ایس پی قمر کی ضمانت منسوخ کرکے جیل بھیجا جائے۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے دھماکہ خیز مواد، غیر قانونی اسلحہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے سزا کے خلاف دائر اپیل منظور کرتے ہوئے افروز عالم عرف ناکام گڈو کی سزا کالعدم قرار دے دی۔ پیر کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2رکنی بینچ نے وومن ڈویلپمنٹ پروگرام سکھر کے تحت منصوبے میں کروڑوں روپے کرپشن کیس میں نامزد سابق ڈائریکٹر بدرجمیل میندھرو دیگر کی جانب سے ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر نیب کو ملزم شہباز سومرو کی پلی بارگین کی درخواست پر فیصلہ کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کردی۔