سانحہ بلدیہ کیخلاف مزدور تنظیموں کے ملک گیرمظاہرے

کراچی/حیدر آباد/ اسلام آباد (نمائندگان امت) سانحہ بلدیہ ٹاؤن کےمتاثرین کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کراچی، حیدرآباد، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، سکھر، ڈیرہ غازی خان، سیالکوٹ، فیصل آباد، گجرات اور ڈیرہ اسماعیل خان میں نیشنل لیبرفیڈریشن و دیگر مزدور تنظیموں کے زیراہتمام ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ کراچی پریس کلب پر بڑا حتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں این ایل ایف کے علاوہ پیاسی، پاسلو اور ریلوے یونین پریم سمیت شپ یارڈ، پی ٹی سی ایل، اسٹیل ملز اور واٹر بورڈ سمیت دیگر نجی و سرکاری اداروں کے ملازمین اور سانحہ بلدیہ کے متاثرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب میں خالد خان و دیگر مزدور رہنماؤں نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو شکاگو سے بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے لواحقین کی فوری امداد اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ میں ملوث بھتہ خوروں کو تختہ دار پر لٹکا کر نشان عبرت بنایا جائے۔حیدر آباد میں بھی نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے تحت ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مرکزی صدر رانا محمود، سندھ کے جنرل سیکریٹری شکیل شیخ اور زونل جنرل سیکریٹری انیس احمد خان نے کی۔ رہنماؤں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی، جس میں اس وقت کے بااثر وزرا و دیگر حکومتی شخصیات ملوث تھیں، جنہوں نے بھتے کیلئے سیکڑوں مزدوروں کو زندہ جلا دیا تھا۔ ڈیرہ اسماعیل میں ریلی سے خطاب میں سمیع اللہ خان، رفیع کنڈی اورحکیم درویشی، عابدحسین و دیگر قائدین نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں 259 فیکٹری مزدوروں کوزندہ جلا کرشہید کیاگیا، جس کے ملزمان نامزد کرکے جے آئی ٹی بھی بنائی گئی، مگرآج تک اس کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔ حکومت نے متاثرین کی امداد کیلئے 60کروڑ مختص کیے ،لیکن حقدار تاحال اپنے حق سے محروم ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ سانحہ بلدیہ کے سفاک ملزمان کو کٹہرے میں لایاجائے اوردربدرکی ٹھوکریں کھانے والے شہدا کے لواحقین کو امداد فراہم کی جائے۔

Comments (0)
Add Comment