فلور ملوں کو سرکاری گندم جاری نہ ہونے سے آٹا مہنگا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ کی جانب سے گندم کی قیمت اجرا تاحال طے نہ کرنے کے باعث فلور ملوں کو سرکاری گندم جاری نہ ہونے سے آٹے کے نرخوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔ قیمت اجرا کی منظوری کے لئے تقریباً ایک ماہ قبل محکمہ خوراک کی جانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس کو ارسال کردہ سمری پر فیصلہ نہیں ہو سکا ہے ،جبکہ محکمہ خوراک کے باعث ریکارڈ 17 لاکھ سے بھی زائد گندم کے ذخائر پڑے ہیں۔ گندم نہ نکلنے سے سرکاری خزانے پر مالی بوجھ بڑھنے کے ساتھ گندم کے ذخائر خراب ہو جانے کے امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔ اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی محکمہ خوراک کی انتظامیہ نے تقریباً ایک ماہ قبل وزیر اعلیٰ سندھ کو سمری ارسال کی تھی ،جس میں گندم کی رواں سیزن 2018-19 کے لئے سرکاری گندم کی قیمت اجرا کی منظوری کی سفارش کی تھی۔ محکمہ خوراک نے اس ضمن میں دو تجاویز ارسال کی ہیں جن میں ایک تجویز یہ ہے کہ رواں سیزن کے دوران فی 100 کلو گرام گندم کی بوری کی قیمت 100 روپے کم کر کے 3150 روپے مقرر کی جائے یا پھر پرانی قیمت 3250 کو بحال کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک کے باعث اس وقت 17 لاکھ ٹن سے بھی زائد گندم کے ذخائر پڑے ہیں، فی 100 کلو گرام گندم کی بوری کی قیمت اجرا میں 100 روپے کی کمی کرنے کی تجویز اس لئے دی گئی تھی تاکہ زیادہ سے زیادہ گندم کے ذخائر نکل سکیں۔ جس سے گندم کی خریداری کے لئے کمرشل بینکوں سے سود پر لئے گئے قرضے کی واپسی کا رجحان بڑھنے سے سود کا بوجھ کم ہو جائے گا اور زیادہ گندم کے ذخائر نکلنے سے محکمہ خوراک ادھار پر گندم دینے کی نوبت سے بھی بچ سکتا ہے۔ تاہم اس سے فی بوری گندم پر 100 روپے اضافی سبسڈی دینا پڑے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک اکثر گندم کی قیمت اجرا اگست میں طے کر کے گندم کا اجرا ستمبر میں شرو ع کر دیتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ 15 اکتوبر تک بھی حکومت سندھ گندم کی قیمت اجرا کا تعین نہ کر سکی ہے، جس کے باعث فلور ملوں کو سرکاری گندم کا اجرا نہیں ہو سکا ہے۔ اس صورتحال میں اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں میں اضافے کا رجحان پیدا ہو گیا، تقریباً 2 ہفتے قبل کراچی کی اوپن مارکیٹ میں فی 100 کلو گرام کے سودے 3375 روپے تک ہو رہے تھے جو اب بڑھ کر 3440 روپے تک ہو گئے ہیں، اس صورتحال میں فلور ملز مالکان نے فی کلو گرام ڈھائی نمبر آٹے کے ایکس مل نرخوں میں ایک روپے کے اضافے کے ساتھ 38 روپے کر دیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے گندم کی مناسب قیمت اجرا مقرر کر کے سرکاری گندم کا اجراشروع ہونے سے اوپن مارکیٹ میں بھی گندم کے نرخوں میں کمی ہو سکتی ہے۔

Comments (0)
Add Comment