کراچی (رپورٹ : سید علی حسن ) پسند کی شادی 2 سال کے اندر ہی علیحدگی پر ختم ہوگئی، جھگڑے و اختلافات بڑھنے پر نہ صرف گھراجڑا بلکہ فریقین کو مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔’’ امت‘‘ کو حاصل معلومات کے مطابق ملتان کی لڑکی اور کراچی کے شاہد مغل نے بھاگ کر پسند کی شادی کی تھی، جس پر لڑکی کے اہلخانہ نے ملتان میں لڑکے کیخلاف اغوا کا مقدمہ درج کرتے ہوئے بیٹی کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔ واقعے کے چند دن بعد لڑائی جھگڑے کے سبب لڑکی واپس ملتان چلی گئی، جہاں زیر سماعت مقدمے میں اس نے لڑکے کیخلاف بیان ریکارڈ کرایا اور بتایا کہ شاہد مغل مجھے اغوا کرکے کراچی لے گیا اور جبری شادی کرکے نکاح نامے پر بھی زبردستی دستخط کرائے۔ بعد ازاں ملتان میں درج مقدمہ واقعہ کراچی میں ہونے اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے باعث داخل دفتر کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب لڑکی کے واپس ملتان جانے کے بعد شاہد مغل نے لڑکی اور اسکے گھر والوں کیخلاف اہلخانہ کی جانب سے لڑکی کو زبردستی لے جانے ، لڑکی کا استقاط حمل کرانا اور لڑکی کے گھر والوں کی جانب سے مار پیٹ کا نشانہ بنانے سے متعلق 3 مقدمے درج کرائے گئے تھے۔ شاہد مغل نے تھانہ محمود آباد میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ہماری دسمبر 2016 میں پسند کی شادی ہوئی تھی، فروری 2017 کو میری اہلیہ کو اسکے اہلخانہ بہلا پھسلا کر اپنے ساتھ ملتان لے گئے اور اسے بھڑکایا، جس پر وہ واپس گھر نہیں آرہی، لہٰذا اہلیہ کے اہلخانہ کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے اسے واپس بلایا جائے۔ اس مقدمے میں پولیس نے کارروائی کرکے لڑکی کے کزن کو گرفتار کیا اور مقدمہ عدالت میں داخل کیا، جہاں ملزم نے عدالت سے ضمانت کرائی۔ جس کے بعد لڑکے والوں کی جانب سے محمود آباد تھانے میں ایک اور مقدمہ درج کرایا گیا، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ لڑکی کے اہلخانہ ہمارے گھر آئے اور انہوں نے شاہد مغل کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد لڑکے کے اہلخانہ نے جون 2017 میں ایک اور مقدمہ درج کرایا، جس میں کہا گیا کہ لڑکی گھر چھوڑ کر ملتان چلی گئی، جہاں اہلخانہ نے اسے بھڑکایا ہے، لڑکی جب ملتان گئی تو وہ ماں بننے والی تھی گھر والوں نے حمل گرا دیا ہے، لہٰذا لڑکی کے اہلخانہ کیخلاف کارروائی کی جائے۔ مقدمے میں شاہد مغل یہ بات عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہا، جس پر لڑکی کے اہلخانہ کو بری کردیا گیا۔ علاوہ ازیں لڑکی نے خلع بھی حاصل کرلی ہے۔ اس حوالے سے لڑکی کے وکیل خرم شہزاد ایڈووکیٹ نے امت کو بتایا کہ شاہد مغل نے لڑکی کو ملتان سے اغوا کیا اور کراچی لاکر اس سے شادی کی تھی بعد میں جب لڑکی ملتان چلی گئی تو لڑکے والوں نے لڑکی والوں پر دباؤ ڈالنے کیلئے ان کیخلاف 3 جھوٹےمقدمات درج کرا دیئے۔