پشاور(نمائندہ امت) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج ۔ شرم کرو ، حیاکرو ، شہباز شریف کو رہا کرو کے نعروں سے ایوان گونج اٹھا ۔ ایوان میں اپوزیشن اراکین کو شہبازشریف کی گرفتاری پر تقریر کی اجازت نہ دینے پر متحدہ اپوزیشن نعرہ بازی کرتے ہو ئے ایوان سے واک آوٹ کر گئے ۔بعدازاں صوبائی وزراء کی جانب سے اپوزیشن کو یقین دہانی کرانے پر متحدہ اپوزیشن واک آوٹ ختم کرکے ایوان میں واپس آئے ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس جونہی شروع ہوا مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے اراکین سردار یعقوب ، سردار نلوٹھا ، اور دیگر مسلم لیگی اراکین نے شہباز شریف کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کو حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائی قرار دیتے ہو ئے اسپیکر سے اس مسئلہ پر بولنے کی اجازت طلب کی تاہم سپیکر نے بجٹ اجلاس میں دیگر ایشو پر بات کرنے کو رولز کے خلاف قرار دیتے ہو ئے اگلے چند دنوں میں اس مسئلہ پر بات کرنے کی اجازت دینے کا کہا لیکن مسلم لیگی اراکین اسپیکر کے سامنے جمع ہو کر شہباز شریف کی تصویر پر مبنی بینرز اٹھائے زبردست نعرہ بازی کرتے ہو ئے شرم کرو ، حیات کرو شہباز شریف کو رہا کرو کے نعرے لگائے جس کے جواب میں حکومتی اراکین نے بھی مسلم لیگی اراکین پر جوابی نعرے کسے ۔ اس موقع پر دیگر اپوزیشن جماعتیں عوامی نیشنل پارٹی ، جے یو آئی (ف) نے بھی مسلم لیگی اراکین کے ساتھ مل کر احتجاج کیا ۔اس دوران دیگر جماعتوں نے اس مسئلہ پر بولنے کے لئے سپیکر سے مطالبہ کیا لیکن سپیکر نے اجازت نہیں دی جس پر متحدہ اپوزیشن کے اراکین نعرہ بازی کرتے ہو ئے ایوان سے واک آوٹ کر گئے ۔اس موقع پر اسپیکر نے صوبائی وزراء ، عاطف خان ، وزیر قانون اور چترال سے رکن اسمبلی وزیر زادہ کو اپوزیشن کو منانے کیلئے بھیجا جنہوں نے متحدہ اپوزیشن سے درخواست کی کہ آج بجٹ اجلاس ہے آئندہ دنوں میں اس مسئلہ پر سیر حاصل گفتگو کی اجازت دی جائیگی جس پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج ختم کر کے ایوان میں واپس آئے ۔