مشکوک معلومات پر 50 تجارتی کمپنیوں کی یوزرزآئی ڈیز منسوخ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کسٹم افسران کی ملی بھگت سے شہر کی 50 کمپنیوں نے ادھوری اور مشکوک معلومات پر کسٹم کے آن لائن ”وی بوک سسٹم“ کی ”آئی ڈیز “بنوائیں ،جس کا انکشاف ہونے پر کسٹم حکام نے ان 50 کمپنیوں کی امپورٹ اور ایکسپورٹ کے لئے جاری کردہ ”کسٹم وی بوک آئی ڈیز “مستقل طور پر منسوخ کرنے کے احکامات جاری کردیئے ،جن کمپنیوں کی ”یوزرز آئی ڈیز“ منسوخ کی گئی ہیں ،ان میں گلوبل ٹیکسٹائل ، ہلال ویونگ ،اسٹار ٹیکسٹائل ،ہنڈا شارع فیصل اور دیگر شامل ہیں ۔یہ کمپنیاں آئی ڈیز کی منسوخی کے بعد نہ تو بیرون ملک سے سامان منگواسکتی ہیں اور نہ ہی اپنا سامان بیرون ملک بھجواسکتی ہیں ،تاہم ان کمپنیوں کو کسٹم کے کلیئرنس سسٹم ”وی بوک “ کی یوزر آئی ڈیز جاری کرنے والے کسٹم حکام کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی اور انہیں بچا لیا گیا۔ ذرائع کے بقول کسٹم کے سسٹم سے امپورٹ یا ایکسپورٹ کرنے کے لئے کمپنیوں کو آئی ڈیز بنوانی پڑتی ہیں ،جس کے ذریعے کمپنیاں اپنا ”یوزر نیم “ اور پاسورڈ استعمال کرکے اپنا سامان امپورٹ کرنے یا ایکسپورٹ کرنے کے لئے کسٹم کے ”وی بوک سسٹم “ میں گڈز ڈکلریشن یعنی جی ڈیز داخل کرتی ہیں ،جس کے بعد کسٹم حکام آن لائن سسٹم میں کمپنیوں کے داخل کردہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد ان کے سامان کی فزیکل ایگزامنیشن کرکے کلیئرنس کی اجازت دیتے ہیں۔ذرائع کے بقول کسٹم کی وی بوک سسٹم کی آئی ڈی بنانے کا عمل انتہائی پیچیدہ ہے ،جس میں کمپنیوں کو اپنی تمام تر درست معلومات اور دستاویزات فراہم کرنی ہوتی ہیں، جس کے بعد تصدیق کے مراحل مکمل ہونے کے بعد ہی ان کو وی بوک سسٹم کی آئی ڈیز کے یوزر نیم اور پاسورڈ جاری کئے جاتے ہیں، تاہم کچھ ایسے ایجنٹ سرگرم ہیں ،جوکہ کمپنیوں کو آسانی سے آئی ڈیز بنا کردینے کے لئے بھاری رقم وصول کرتے ہیں ۔ان ایجنٹوں کی کسٹم کے متعلقہ شعبے کے افسران سے مضبوط سیٹنگ ہے ،جس کے ذریعے انہیں رشوت دے ضروری دستاویزات اور معلومات کے بغیر ہی آئی ڈیز بنادی جاتی ہیں ۔اس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ مشکوک اور ادھوری معلومات پر بننے والے آئی ڈیز کے ذریعے ہی ٹیکس چوری اور مس ڈکلریشن اور اسمگلنگ کے فراڈ کئے جاتے ہیں ،جبکہ ایسی آئی ڈیز استعمال کرکے فراڈ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ذرائع سے ملنے والی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کراچی کے کلکٹر سعید اکرم کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلے کے تحت میسرز ایکرس انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز عامر انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز ثروت ٹریڈرز کمپنی ،میسرز یونین انجیئرنگ اینڈ سپلائز کمپنی ،میسرز ایکسیلنٹ ڈیجیٹائزنگ کمپنی ،میسرزوی ٹریڈ کمپنی،میسرز اویس انٹر پرائزرز،میسرز اسٹون ہنگ لاجسٹک پاکستان کمپنی،میسرروتھ سلینا انٹرنیشنل کمپنی ،میسرز اسٹار ٹیکسٹائل کمپنی ،میسرز علی ٹیکسٹائل کمپنی ،میسرز مسیح ٹریڈرز کمپنی ،میسرز اوشین ٹریڈ کنسرن کمپنی ،میسرز گریس ورلڈ انٹر نیشنل کمپنی ،میسرز لیئراینڈ کو کمپنی ،میسرز ریمبو انڈسٹریز کمپنی ،میسرز فاسٹ سائیڈ ٹریڈرزکمپنی ،میسرز ٹیکنو انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز ایلسن کارپوریشن کمپنی ،میسرز ایم زیڈ ٹریڈنگ کارپوریشن کمپنی ،میسرز براق انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز ناصف پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ،میسرز ارحم ٹیکسٹائل کمپنی ،میسرز ویرجان اینڈ کو کمپنی ،میسرزاے کے ڈسٹری بیوٹرزکمپنی ،میسرز اے ایس اے انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز ثناءکاپوریشن کمپنی ،میسرز یونی کیئر پاکستان لمیٹڈ کمپنی ،میسرز اسٹار لائٹ انڈسٹریز لمیٹڈ کمپنی ،میسرز ون ٹریڈرز کمپنی ،میسرز ہلال ویونگ انڈسٹریز کمپنی ،میسر ز ساغر ایمپیکس کمپنی ،میسرز عمار انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز بشیر اینڈ سنز کمپنی ،میسرز عبدالخالق ٹائر ریٹیلر کمپنی ،میسرز جے انٹر پرائزرز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ،میسرز ہنڈا شارع فیصل اینڈ ڈیفنس ورک شاپ،میسرز زیڈ این ایم انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز اے کے ٹی انویسٹمنٹ کمپنی ،میسرز روبی انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرز منہاس برادرز کمپنی ،میسرز جرار انٹر پرائزرز کمپنی ،میسرزاسماعیل ٹریڈنگ کمپنی ،میسرز دی ایکسپرٹ کمپنی ،میسرز ٹھریڈ کنکٹ کمپنی ،میسرز گلوبل ٹیکسٹائل کمپنی ،میسر ز کموڈیٹی انٹر نیشنل کمپنی ،میسرز جی ایم انڈسٹریز ،میسرز سوپر نائس سین فوڈ کمپنی اور میسرز ڈے ٹو ڈے ٹریڈ نگ کمپنی شامل ہیں ،دستاویزات کے مطابق یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا، جب ایک کمپنی ”مونا کلاتھ انٹر پرائزرز“ کے حوالے سے معلوم ہوا کہ اس کی جانب سے حاصل کی گئی کسٹم وی بوک سسٹم کی آئی ڈی نامکمل معلومات پر مشتمل ہے ،جس کی ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے ڈپٹی کلکٹر آئی ڈیز کی جانب سے ویری فیکیشن کی گئی اور معلومات ادھوری نکلنے پر کلکٹر سعید اکرم کو آگاہ کیا گیا ،جن کی ہدایت پر کمپنی کو پہلے شوکاز نوٹس دیا گیا ،تاہم کمپنی کا کوئی نمائندہ حاضر نہ ہوا ،جس کے بعد ایک دوسرا نوٹس ارسال کیا گیا، جس میں آئی ڈی منسوخ کرنے کے لئے شوکاز دیا گیا اور کمپنی کی آئی ڈی عارضی طور پر منسوخ کی گئی ،تاہم اس دوسرے نوٹس پر بھی کمپنی نے کوئی جواب نہیں دیا ،جس پر 10اکتوبر کو ہونے والی میٹنگ میں کلکٹر اپریزمنٹ ایسٹ کی جانب سے اسسٹنٹ کلکٹر آئی ڈیز ازکاظفر رانا کی موجودگی میں موناکلاتھ انٹر پرائزز سمیت دیگر 50کمپنیوں کے آئی ڈیز منسوخ کرنے کا فیصلہ جاری کردیا ،جس کے بعد یہ کمپنیاں نہ تو بیرون ملک سے سامان منگواسکتی ہیں اور نہ ہی اپنا سامان بیرون ملک بھجواسکتی ہیں۔

Comments (0)
Add Comment